سجاول، پانی کا بحران مزید بڑھ گیا، جبکہ آبپاشی کے نااھل افسران اپنے جاری کردہ شیڈول پر عمل کرانے کے بجائے چھپ گئے

پا نی کی شدید قلت ہے اور چارماہ سے پانی کا بحران جاری ہے جبکہ دو ماہ سے پینے کا پانی بھی فراہم نہیں ہوسکاہے ضلع بھر میں قلت آب ہے شہروں میں پینے کاپانی ختم ہونے سے شہری دربدرہیں، انتہائی آلودہ پانی بمشکل دستیاب ہے محکمہ آبپاشی کی جانب سے علاقے کے لئے پندرہ جنوری سے پانی دینے کا اعلان کیاگیاتھا

بدھ 14 فروری 2018 20:11

سجاول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 فروری2018ء) سجاول میں پانی کا بحران مزید بڑھ گیاہے جبکہ آبپاشی کے نااھل افسران اپنے جاری کردہ شیڈول پر عمل کرانے کے بجائے چھپ گئے ہیں ،سجاول ضلع میں پانی کی شدید قلت ہے اور چارماہ سے پانی کا بحران جاری ہے جبکہ دو ماہ سے پینے کا پانی بھی فراہم نہیں ہوسکاہے اور ضلع بھر میں قلت آب ہے شہروں میں پینے کاپانی ختم ہونے سے شہری دربدرہیں، انتہائی آلودہ پانی بمشکل دستیاب ہے محکمہ آبپاشی کی جانب سے علاقے کے لئے پندرہ جنوری سے پانی دینے کا اعلان کیاگیاتھاتاہم مزید ایک ماہ تک مسلسل پانی بندکردیاگیاجس سے علاقے میں پینے کاپانی بھی نایاب ہوگیا، ذرائع کے مطابق احتجاجوں کے بعد محکمہ آبپاشی کی جانب سے سات فروری کو ایک شیڈول جاری کرکے کوٹری بیراج کی پھلیلی اولڈ سے پنیاری سرکل میں پانی دینے کااعلان کیاگیاجس میں لوئرپنیاری دڑو بیراج سے سجاول شہرسمیت ضلع بھرکو تیرہ فروری سے پانی دینے کا شیڈول دیاگیا،تاہم تمام پانی کو اپرپنیاری ڈویزن میں دڑو ریگیولیٹرسے غیراعلانیہ طورپر روک دیاگیاہے ،اور لوئرپنیاری کاپانی بندکرکے اپرپنیاری کی نہروں میں کھول دیاگیاہے ،ذرائع کے مطابق حکمران جماعت کے بااثرسیاسی شخصیات نے شیڈول کی دھجیاں اڑاتے ہوئے سجاول کا پانی بندکرکے اپنی زمینیں سیراب کرنی شروع کردی ہیں،جبکہ آبپاشی کے نااھل افسران اپنے جاری کردہ شیڈول پر بھی عمل درآمد کرنے سے قاصرہیں،اس سلسلے میں محکمہ آبپاشی کے ایگزیکیٹو انجنئر لوئرپنیاری ڈویزن امجدشیخ سے مسلسل رابطے کی کوشش کی گئی تاہم وہ موقف دینے پر تیارنہیں جبکہ ایگزیکٹوانجینئر اپرپنیاری ڈویزن عاشق حسین لکھن سے بھی رابطہ نہ ہوسکا، بعدازاں سپرنٹنڈنٹ انجنئرپنیاری سرکل فریداحمد میمن سے رابطہ بھی ناکام ہوگیا،تینوں افسران نے فون اٹھانے کی زحمت گوارا نہیں کی بعد ازاں انہیں واٹس ایپ پرشیڈول تبدیلی کی وجہ معلوم کرنے کا سوالنامہ ارسال کیاگیاتاہم پڑھنے کے باوجود انہوں نے موقف نہیں دیاہے ،اس طرح جان بوجھ کر سجاول کا پانی مزید بندکردیاگیاہے ،واضع رہے کہ سجاول میں پانی کی قلت سے شدید بحران ہے جبکہ بااثرافراد کی جانب سے اپرپنیاری میں پانی روکے جانے پر کوئی کاروائی نہیں کی گئی لوئرپنیاری میں سجاول ضلع میں مسلم لیگ ن کے مملکتی وزیر ایاز شیرازی، پی پی کے ضلعی صدراور صوبائی وزیر محمد علی ملکانی ،وزیراعلی سندہ کی معاون خصوصی اور پی پی کی ضلعی جنرل سیکریٹری ریحانہ لغاری سمیت متعدد سیاسی شخصیات کی رہائش، زمینیں اور ووٹرس ہیں تاہم ان کی جانب سے بھی کسی قسم کااحتجاج نہیں کیاگیاہے ،جس سے سجاول ضلع کی عوام مایوس ہوکررہ گئے ہیں ،سجاول کے تالاب میں بیراج کا کھڑاگندہ آلودہ پانی کھول دیاگیاہے جس کو تھوڑی مقدار میں شہرمیں واٹرسپلائی سے فراہم کرکے بحران کو کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اس کے ساتھ اعلانات بھی کرائے گئے ہیں کہ یہ پانی پینے کے قابل نہیں اس کو دیگراستعمال میں لایاجائے،تاہم علماء کرام کاکہناہے کہ یہ بدبوداراور بدرنگ پانی وضوکے بھی لائق نہیںجبکہ یہ گندہ پانی گدھاگاڑی پر بھی شہرمیں فی کنسترتیس روپے میں فروخت ہورہاہے ، پانی کے شدید بحران کے دوران انتظامیہ کی جانب سے پینے کے پانی کا متبادل انتظام نہیں کیاگیا، نہ ہی دیگربااثرسیاسی شخصیات نے متبادل طورپر ٹینکرس سے شہریوں کو صاف میٹھاپانی فراہم کرنے کی کوشش کی ہے جمیعت علمائے اسلام کی جانب سے محدود مقدارمیں شہرکی آبادی کو صاف پانی کے لئے ٹینکرس سے پانی فراہم کی کوشش کی گئی تاہم اس کے باوجود کئی علاقے پانی سے محروم ہیں، پانی آنے کے باوجود علاقے کا پانی بندہے اور ذرائع کاکہناہے کہ یہ بحران مزید اٹھارہ فروری تک جاری رہ سکتاہے ،دوسری جانب مقامی شہریوں نے سجاول سمیت ضلع بھرکے پانی کو روکے جانے پر شدید غم وغصے کا اظہارکیاہے ،جبکہ غریب افراد نے حکومت کو بددعائیں دیناشروع کردی ہیں،جن کی وجہ سے علاقے میں پینے کا پانی بھی دستیاب نہیں ہے شہریوں نے فوری طورپر صاف تازہ پانی فراہم کرنے کا مطالبہ کیاہے ۔

#

متعلقہ عنوان :