پنجاب کے ہر شہری کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی تک چین سے نہیں بیٹھوں گا‘شہبازشریف

پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے پروگرام سے کروڑوں لوگو ںکی زندگیاں جڑی ہیں،کوتاہی اور لاپرواہی قطعاً برداشت نہیں صاف پانی کے منصوبے ترجیحاً مکمل کئے جا ئینگے، تعلیم، صحت ، عوامی فلاح و بہبود کے ترقیاتی منصوبے ترجیحات میں سرفہرست ہیں ہاسپٹل ویسٹ کی محفوظ تلفی کے نظام کی مانیٹرنگ یقینی بنائیں گے، سرکاری ہسپتالوں میں جلد ہاسپٹل ویسٹ ٹریٹمنٹ سسٹم لا رہے ہیں وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف کا خصوصی اجلاس سے خطاب، وزراء رانا ثناء اللہ، ذکیہ شاہنواز، سلمان رفیق، چیف سیکرٹری اور دیگر کی شرکت

بدھ 14 فروری 2018 19:20

پنجاب کے ہر شہری کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی تک چین سے نہیں بیٹھوں ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 فروری2018ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پنجاب کے ہر شہری کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی تک چین سے نہیں بیٹھوں گا، تعلیم، صحت اور عوامی فلاح و بہبود کے ترقیاتی منصوبے حکومت پنجاب کی ترجیحات میں اولین ہیں۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا پروگرام انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اس پروگرام سے کروڑوں لوگوں کی زندگیاں جڑی ہیں۔

لاہور سمیت پنجاب کے ہر چھوٹے بڑے شہر میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کئے جا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اپنی تمام تر صلاحیتیں اور ممکنہ وسائل عوام کو بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی کے لئے صرف کر رہا ہوں۔

(جاری ہے)

میں اور میری ٹیم دن رات کام کرتے ہیں۔ پنجاب کے تمام ہسپتالوں میں اعلیٰ ترین ادویات، جدید طبی آلات اور بہترین سہولتوں کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہاسپٹل ویسٹ کو مکمل اور محفوظ طریقے سے تلف کرنے کے فول پروف نظام کا نفاذ یقینی بنائیں گے۔ لاہور سمیت پنجاب بھر کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں جلد ہاسپٹل ویسٹ سسٹم لا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا کہ خلق خدا کیلئے دن رات محنت کرنے والے سرکاری افسروں اور ملازمین کو سلام پیش کرتا ہوں لیکن کسی بھی سطح پر عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں میں کوتاہی اور لاپراوہی کا رویہ قطعاً برداشت نہیں کروں گا۔

عوامی خدمت پر مامور ہر شخص کو اپنی ذمہ داری سے متعلق جواب دینا ہوگا۔ اجلاس میں صوبائی وزراء رانا ثناء اللہ خان، بیگم ذکیہ شاہنواز، خواجہ سلمان رفیق، خواجہ عمران نذیر، شیخ علائوالدین، خواجہ احمد حسان، چیف سیکرٹری، متعلقہ صوبائی سیکرٹریز اور دیگر حکام موجود تھے۔