مشرقِ وسطیٰ میں امن و استحکام عالمی امن کیلئے ناگزیر ہے، توقع ہے شام اور لیبیا میں جلد استحکام پیدا ہو گا ، دونوں ممالک کے عوام امن و خوشحالی کی زندگی بسر کر سکیں گے

صدرِ مملکت ممنون حسین کی لیبیا اور شام کیلئے نامزد سفیروں سے گفتگو

بدھ 14 فروری 2018 16:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 فروری2018ء) صدرِ مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں امن و استحکام خطہ اور عالمی امن کیلئے ناگزیر ہے اور توقع ہے کہ شام اور لیبیا میں جلد استحکام پیدا ہو گا اور ان دونوں ممالک کے عوام امن و خوشحالی کی زندگی بسر کر سکیں گے۔ انہوں نے یہ بات بدھ کو ایوانِ صدر میں لیبیا کیلئے پاکستان کے نامزد سفیر میجر جنرل (ر) ساجد اقبال اور شام کیلئے نامزد سفیر ایئر مارشل (ر) راشد کمال سے علیحدہ علیحدہ ملاقات میں کہی۔

صدرِ مملکت نے کہا کہ پاکستان شام اور لیبیا کے ساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔ صدرِ مملکت نے نامزد سفیروں کو ہدایت کی کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کیلئے اقدامات کریں اور عوام کے درمیان روابط میں اضافہ پر توجہ دیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان لیبیا اور شام کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون میں اضافہ ضروری ہے تاکہ تعلقات میں مزید گہرائی پیدا ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ لیبیا اور شام کے ساتھ پاکستان کے تعلقات تاریخی، تہذیبی اور مذہبی بنیادوں پر استوار ہیں۔ صدرِ مملکت نے کہا کہ شام کے مسئلہ پر ہمارا مؤقف عالمی برادری اور اقوامِ متحدہ کے اصولوں کے مطابق ہے۔ پاکستان چاہتا ہے کہ کسی کی خود مختاری متاثر نہ ہو۔ انہوں نے توقع کا اظہار کیا کہ شام کے مسئلہ کا سیاسی حل نکالا جائے گا۔ صدرِ مملکت نے لیبیا کے نامزد سفیر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں انجینئرنگ، ادویات، زراعت اور بینکنگ کے شعبہ میں ٹریننگ کیلئے بہت سے مواقع ہیں جن سے لیبیا کے ادارے استفادہ کر سکتے ہیں۔

صدرِ مملکت نے لیبیا اور شام کیلئے نامزد پاکستانی سفیروں کو ہدایت کی کہ وہ دونوں ممالک میں موجود پاکستانی کمیونٹی کی ویلفیئر کیلئے بھرپور اقدامات کریں تاکہ انہیں مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

متعلقہ عنوان :