امریکا کی شام میں انفرادی اور خطرناک کارروائی حماقت ہوگی ،روس

امریکی اقدامات سے لگ رہا ہے کہ وہ شام میں دریائیفرات کے مشرقی کنارے پر ایک نیم خود مختار ریاست قائم کررہا ہے،اس کے ساتھ ساتھ امریکا صدر بشارالاسد کو بھی اقتدار پرقائم رکھنا چاہتا ہے، ہمیں امریکیوں سے یہ بات سننے کو ملی ہے کہ وہ شام میں اپنی موجودگی کو یقینی بنانا چاہتے ہیں،روسی وزیرخارجہ سیرگی لافرووف کی پریس کانفرنس

بدھ 14 فروری 2018 16:33

امریکا کی شام میں انفرادی اور خطرناک کارروائی حماقت ہوگی ،روس
ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 فروری2018ء) روسی وزیرخارجہ سیرگی لافرووف نے خبردار کیا ہے کہ امریکا کی طرف سے شام میں یک طرفہ طورپر کی گئی کوئی بھی خطرناک کارروائی شام کی وحدت کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ماسکو میں اپنے بیلجین ہم منصب ڈیڈیہ رینڈیرز کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں روسی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی اقدامات سے لگ رہا ہے کہ وہ شام میں دریائیفرات کے مشرقی کنارے پر ایک نیم خود مختار ریاست قائم کررہا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ امریکا صدر بشارالاسد کو بھی اقتدار پرقائم رکھنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں امریکیوں سے یہ بات سننے کو ملی ہے کہ وہ شام میں اپنی موجودگی کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔ شام میں امریکی فوج کا قیام ان کے مشن کے مکمل ہونے کے بعد بھی برقرار رہے گا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ روس شام میں سب کے لیے قابل قبول انتقال اقتدار کے فارمولے پر کام کررہا ہے مگر امریکی طویل عرصے تک شام میں قیام کا ارادہ کرتے ہیں تو اس سے یہ تاثر پیدا ہوتا ہے کہ امریکا شام میں نظام کی تبدیلی کے لیے کوشاں ہے۔

لافرووف نے کہا کہ ان کا ملک شام میں قیام امن کے لیے تمام فریقوں کو اعتماد میں لے کر آگے بڑھنا چاہتا ہے۔ شام میں تمام غیرملکی قوتوں کو سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کی روشنی میں مل کر کام کرنا ہوگا۔ شام میں نئے دستور کے بعد توقع کی جاسکتی ہے کہ اقوام متحدہ کشیدگی کے حل میں اہم کردار ادا کرے گی۔ایک سوال کے جواب میں روسی وزیرخارجہ نے کہا کہ ان کا ملک شام میں کردوں کی حیثیت کو تسلیم کرتا ہے۔ شام میں ہونے والے کسی بھی سیاسی معاہدے میں کردوں کو ان کی آبادی کے تناسب سے سیاسی حقوق ملنے چاہئیں مگر ترکی کیکردوں کے حوالے سے موقف کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔

متعلقہ عنوان :