مصری فورسز کے سینا میں بڑے آپریشن میں 38 جنگجو ہلاک ،500 گرفتار

بدھ 14 فروری 2018 16:16

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 فروری2018ء) مصر کی سکیورٹی فورسز نے جزیرہ نما سینا میں جاری بڑی کارروائی میں 38 جنگجوئوں کو ہلاک کردیا جبکہ 500 سے زیادہ جنگجوں اور مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق مصری فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے انتہائی خطرناک 10 انتہا پسندوں کو ہلاک کردیا ہے۔اس سے پہلے اس نے 28 جنگجوں کو ہلاک کرنے کی اطلاع دی تھی۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ مزید چار سو مشتبہ جرائم پیشہ عناصر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔اس سے پہلے اس نے 126 جنگجوں کی گرفتاری کی اطلاع دی تھی۔فوج کے ترجمان کرنل تامر الرفاعی نے بیان میں بتایا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہونے والے جنگجو (شمالی سینا کے دارالحکومت ) العریش شہر میں ایک مکان میں چھپے ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

فوجی کارروائی میں متعدد گاڑیوں اور ان کے ٹھکانوں کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔

مصری فوج نے گذشتہ جمعہ کو اسرائیل اور غزہ کی پٹی کے ساتھ سرحد پر واقع جزیرہ نما سینا ، وسطی نیل ڈیلٹا اور لیبیا کی سرحد کے ساتھ واقع مغربی صحرا میں آپریشن سینا 2018 کے نام سے جنگجوں کے خلاف ایک نئی فوجی کارروائی کا اعلان کیا تھا۔یہ فوجی کارروائی ایسے وقت میں کی جارہی ہے جب صدر عبدالفتاح السیسی مارچ میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں دوبارہ منتخب ہونے کے لیے امیدوار ہیں۔

ان کی پہلی مدت صدارت میں سکیورٹی فورسز سینا میں بالخصوص اور ملک کے دوسرے علاقوں میں بالعموم مسلسل انتہا پسندوں اور جنگجوں کے خلاف کارروائی کرتی رہی ہیں لیکن وہ داعش سے وابستہ جنگجوں کا مکمل طور پر خاتمہ نہیں کرسکی ہیں۔شمالی سینا سے تعلق رکھنے والے داعش سے وابستہ جنگجو ملک کی سکیورٹی فورسز ،قبطی عیسائیوں اور ان کی عبادت گاہوں پر وقفے وقفے سے تباہ کن حملے کرتے رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :