مغربی ممالک کا ایرانی جوہری پروگرام کی جاسوسی کیلئے چھپکلیوں کا استعمال

جرمن جوڑے نے یہ کام سرانجام دیا،چھپکلیوں کی کھال جوہری لہریں محسوس کرسکتی ہے،مشیر خامنہ ای کا انکشاف

بدھ 14 فروری 2018 16:06

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 فروری2018ء) ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے سینئر فوجی مشیر حسن فیروز آبادی نے انکشاف کیا ہے کہ مغربی ممالک نے ایرانی جوہری پروگرام کی جاسوسی کے لیے چھپکلیوں سمیت حشرات الارض کا استعمال کیا،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حسن فیروز آبادی کا کہنا تھا کہ مغربی جاسوسوں نے چھپکلیوں کو ایٹمی پروگرام کی جاسوسی کے لیے استعمال کیا، جن کی کھال جوہری لہروں کو محسوس کرسکتی ہے اور اس طرح ایران کے یورینیئم ذخائر اور جوہری سرگرمیوں کا پتا چلایا جا سکتا تھا،انہوں نے کہاکہ کئی سال قبل کچھ لوگ فلسطین کے لیے امداد جمع کرنے کے لیے ایران آئے ہمیں ان کے منتخب کردہ روٹ پر شبہ تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ان افراد کے قبضے میں بہت سے صحرائی حشرات الارض تھے، جیسے کہ چھپکلیاں وغیرہ۔

(جاری ہے)

ہمیں معلوم ہوا کہ ان جانوروں کی کھال جوہری لہروں کو محسوس کرسکتی ہے، یہ جوہری جاسوس تھے جو یہ جاننا چاہتے تھے کہ آیا ایران میں یورینیئم ذخائر تو نہیں اور آیا ہم جوہری سرگرمیوں میں مصروف تو نہیں۔حسن فیروز آبادی کا مزید کہنا تھا کہ جاسوسی کی ایک مہم میں جرمنی کا ایک جوڑا بھی ملوث تھا، جو ایک مچھلیاں پکڑنے والی کشتی (فشنگ بوٹ) میں دبئی اور کویت سے ہوتے ہوئے خلیج فارس آیا تھا تاکہ ہمارے دفاعی نظام کا پتہ چلا سکے۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ جب ہم نے انہیں گرفتار کیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ سیاح ہیں اور یہاں مچھلیاں پکڑنے کے لیے آئے تھے۔