ووٹ کے تقدس کا میرا بیانیہ نہ صرف لوگوں کے دلوں میں گھر بلکہ جگہ قائم کر چکا ،ملک کے کونے کونے تک لیکر جائینگے‘ نواز شریف

کروڑ عوام کے مینڈیٹ کی تضحیک اور توہین نہیں ہونی چاہیے ،سب طبقوں کو احترام کرنا چاہیے ،یہ ہوگا تو ملک آگے بڑھے گا وگرنہ خدانخواستہ بہت نقصان ہوگا گالی گلوچ، جھوٹ ، منافقت اور بہتان تراشی کی سیاسی کرنیوالے صادق اور امین قرار پائے ، جو خلوص نیت سے ملک کی خدمت کر رہے تھے انہیں جھوٹا اور نا اہل قرار دیدیا گیا عدالتوں میں بیٹھے ہوئے منصف اللہ کے ہاں سب سے پہلے جوابدہ ہوںگے ،ان کی جواب طلبی ہو گی پھر اللہ کے ہاں کیا جواب دینگے مفتی سرفراز نعیمی شہید کی والدہ کے انتقال پر مفتی راغب حسین نعیمی اور اہل خانہ سے اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو

بدھ 14 فروری 2018 14:58

ووٹ کے تقدس کا میرا بیانیہ نہ صرف لوگوں کے دلوں میں گھر بلکہ جگہ قائم ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 فروری2018ء) سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ووٹ کے تقدس کا میرا بیانیہ نہ صرف لوگوں کے دلوں میں گھر چکا ہے بلکہ جگہ قائم کر چکا ہے اور ہم اسے ملک کے کونے کونے تک لے کر جائیں گے ،22کروڑ عوام کے مینڈیٹ کی تضحیک اور توہین نہیں ہونی چاہیے بلکہ سب طبقوں کو اس کا احترام کرنا چاہیے ،یہ ہوگا تو ملک آگے بڑھے گا وگرنہ خدانخواستہ بہت نقصان ہوگا،گالی گلوچ، جھوٹ ، منافقت اور بہتان تراشی کی سیاسی کرنے والوں کو صادق اور امین قرار دیدیا گیا جبکہ جو خلوص نیت سے ملک کی خدمت کر رہے تھے انہیں جھوٹا اور نا اہل قرار دیدیا گیا ،عدالتوں میں بیٹھے ہوئے منصف اللہ کے ہاں سب سے پہلے جوابدہ ہوںگے اور ان کی جواب طلبی ہو گی پھر اللہ کے ہاں کیا جواب دیں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے مفتی سرفراز نعیمی شہید کی والدہ کے انتقال پر مفتی راغب حسین نعیمی اور اہل خانہ سے اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ نواز شریف نے کہا کہ اس گھرانے کے ساتھ ہمارے 70سال پرانے تعلقات ہیں ۔میں مفتی صاحب کے زیر سایہ رہا ہوں اور ان سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ میں نے انکے جامعہ سے اسلامی تعلیم بھی حاصل کی ہے ۔

مجھے فخر ہے کہ وہ تعلق آج تک قائم ہے اور یہ دو گھرانے نہیں بلکہ ایک گھرانہ ہے ۔ انہوںنے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ کا احسان اور جتنا بھی شکر ادا کیا جائے وہ کم ہے کہ اس نے ہمیں اتنی عزت بخشی اور لودھراں میں پانسہ پلٹ گیا ۔ ہم نے نہ صرف 40ہزار کی لیڈ کو کور کیا ہے بلکہ فہرست میں سب سے اوپر 25ہزار کی لیڈ بھی حاصل کی ۔ میں عوام کا بیحد مشکو ر ہوں اورمیرا دل چاہتا ہے کہ میں وہاں جا کر عوام کا شکریہ ادا کروں ۔

انہوںنے کہا کہ ملک میں 70سالوں سے ووٹ کا احترام نہیں ہو رہا تھا ہم نے اس کے تقدس اور احترام کو بحال کرنا ہے بلکہ ہم نے احترام کو قائم کرنا ہے ۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ میرا پیغام عوام کے دلوں اورذہنوں تک پہنچ گیا ہے اور لوگ اس پر اپنا رد عمل دے رہے ہیں ۔ لودھراں کے نتیجے کے بارے میں انسانی سوچ اور یقین میں بھی نہیں آ سکتا۔ ایک بندہ چال چلتا ہے لیکن ایک ا للہ تعالیٰ کی اپنی چال ہوتی ہے ، اللہ کی رضا اور فیصلہ ہوتا ہے میں اس کامیابی پر اللہ کے ہاں سر جھکاتا ہوں کہ اس نے ہمیں اتنی عزٹ بخشی ۔

ہم نے ووٹ کے تقدس کے پیغام کو ملک کے کونے کونے میںلے کر جانا ہے کہ 22کروڑ عوام کے مینڈیٹ کی تضحیک اور توہین نہیں ہونی چاہیے اور سب طبقوں کو احترام کرنا چاہیے ۔ یہ ہوگا تو ملک آگے بڑھے گا خدانخواستہ اگر ایسا نہ ہوا تو بہت نقصان ہو سکتا ہے ۔ اللہ کا شکرہے کہ میرا بیانیہ لوگوں کے دلوں میں گھر کر چکا ہے بلکہ جگہ قائم کر چکا ہے ،یہ بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا لیکن آج بھی ہو رہا ہے تو اللہ تعالیٰ کا شکر ہے ۔

انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میںمخالفین کاکیا ذکر کروں یہ ان کیلئے بھی لمحہ فکریہ ہے انہیں خود بھی سوچنا چاہیے ۔ انہوں نے ملک کے اندر لوگوں کے ذہنوں کو گالی گلوچ ، الزام تراشی، جھوٹ ، منافقت ، بہتان تراشی کی سیاست سے خراب کیا ہے لیکن وہ اس طرح کی سیاست کر کے بھی صادق او رامین ٹھہرے جبکہ ہم جو خلوص نیت سے ملک او رعوام کی خدمت کر رہے تھے صرف اس وجہ سے نا اہل اور جھوٹا قرار دیدیا گیا کہ بیٹے سے تنخواہ کیوں نہیں لی ۔

لیکن قو م اپنا فیصلہ سنا رہی ہے اور لودھراں میں قوم نے اپنا فیصلہ سنایا ہے اور وہاں پانسہ پلٹا ہے ۔ عدالتوںمیںجو منصف بیٹھے ہیں ان کو بھی سوچنا چاہیے ، جنہیں انصاف کی کرسی پر بٹھایا گیا ہے سب سے پہلے انہیں جوابدہ ہونا ہے ،وہ کبھی نہ بھولیں ان کی انصاف سے متعلق جواب طلبی ہو گی پھر اللہ کے ہاں کیا جواب دیں گے۔

متعلقہ عنوان :