جنوب مشرقی ایشیائی ممالک سے ایل این جی کی بڑھتی ہوئی طلب نے مشرقی افریقہ اور شمالی امریکا میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع کھول دیئے

بدھ 14 فروری 2018 14:58

جنوب مشرقی ایشیائی ممالک سے ایل این جی کی بڑھتی ہوئی طلب نے مشرقی افریقہ ..
نوسا دووا ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 فروری2018ء) جنوب مشرقی ایشیائی ممالک،چین اور بھارت کی جانب سے مائع قدرتی گیس(ایل این جی)کی بڑھتی ہوئی طلب نے مشرقی افریقہ اور شمالی امریکا میں ایل این جی پیداوار کے نئے مواقع کھول دیئے ہیں۔ذرائع کے مطابق 2015 سے ایشیاء میں ایل این جی درآمدات میں40 فیصد سے 40 بلین کیوبک میٹرز ماہانہ اضافہ ہو چکا ہے اور سب سے زیادہ ایل این جی گذشتہ سال چین نے درآمد کی جن کے بعد جنوبی کوریا اور جاپان کا نمبر آتا ہے۔

مشرقی افریقہ میں امریکی توانائی کی کمپنی اینا ڈارڈو پٹرولیم،ایل این جی کی پیداوار کے لئے موزمبیق میں سرمایہ کاری کو آخری شکل دے رہی ہے،وہاں سی75 ٹریلین کیوبک فیٹ مائع گیس کی پیداوارمتوقع ہے ۔ٹوکیو گیس اس سلسلے میں ایناڈارڈو سے درآمدی معاہدے کے لئے پر تول رہی ہے۔

(جاری ہے)

شمالی امریکا میں متعدد ایل این جی برآمدات کے منصوبے زیر غور ہیں جن میں ایل این جی کینیڈا،کوریا،جاپان اور چین کو رائل ڈچ کے ساتھ معاونت سے 40 بلین ڈالر کی سالانہ ایل این جی برآمد کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔

پاکستان کے بعد بنگلہ دیش اور میانمار بھی ایل این جی امپورٹ ٹرمینلز بنانے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔چین کے پاس موجودہ چار ٹرمینلز ہیں اور گیارہ مزید تشکیل دے رہا ہے،تھائی لینڈ جو ایل این جی کا دنیاکا بڑا پانچواں بڑا خریدار ہے ،کو امید ہے کہ 2036 میں ان کی ایل این جی کی درآمد سات گنا بڑھ جائے گی، اندازہ ہے کہ 2030 تک تھائی لینڈاور انڈونیشیا دونوں کی ایل این جی درآمد بڑھ کر 70ملین ٹن سالانہ ہو جائے گی۔

متعلقہ عنوان :