اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفررنس کی سماعت23فروری تک ملتوی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 14 فروری 2018 14:16

اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفررنس کی سماعت23فروری تک ملتوی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 فروری۔2018ء) احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے سلسلے میں قائم کیے گئے نیب ریفرنس کے حوالے سے تفتیشی افسر کا بیان ریکارڈ نہیں ہوسکا-احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس پر سماعت کی۔عدالت نے نیب کے تفتیشی افسر نادر عباس کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر رکھا تھا۔

سماعت کے دوران نیب کے تفتیشی افسر نادر عباس عدالت میں پیش ہوئے اور ضمنی ریفرنس دائر کرنے کے لیے مہلت مانگ لی۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ تفتیشی افسر کے علاوہ صرف ایک گواہ انعام الحق باقی ہے جس کا بیان ریکارڈ نہیں ہوا۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ گواہ کی طبیعت خراب تھی، لیکن اب وہ بہتر ہے مگر اس کے باوجود پیش نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ گواہ کو طلب کیا جائے، بیشک عدالت وارنٹ گرفتاری جاری کر دے جس پر احتساب عدالت کے جج نے گواہ انعام الحق کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ استغاثہ کے گواہ کو پیش ہونے کے لیے آخری موقع دے رہے ہیں۔عدالت نے گواہ کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے آئندہ سماعت پر طلب کرلیا اور ریمارکس دیئے کہ بہتر ہوگا کہ ضمنی ریفرنس کے بعد ایک ہی بار تفتیشی افسر کا بیان ریکارڈ کر لیا جائے۔ بعدازاں اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 23 فروری تک ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :