پاکستان دہشت گردوں کے خلاف نرمی سے پیش آرہا ہے، سربراہ امریکی انٹیلی جنس

پاکستان میںموجوددہشت گرد مسلسل بھارت اور افغانستان پر حملے کررہے ہیں،سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کو بریفنگ

بدھ 14 فروری 2018 14:07

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 فروری2018ء) امریکی نیشنل انٹیلی جنس کے سربراہ ڈین کوٹس نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان تاحال دہشتگردوں کے خلاف نرمی سے پیش آرہا ہے۔پاکستانی سرزمین پر موجود دہشت گرد محفوظ ٹھکانوں کا فائدہ اٹھاکر مسلسل بھارت اور افغانستان پر حملے کررہے ہیں جس سے امریکی مفادات کو خطرات درپیش ہیں۔غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے امریکی نیشنل انٹیلی جنس کے سربراہ ڈین کوٹس نے کہاکہ پاکستانی فوج اگرچہ انسداددہشت گردی کے لیے امریکا سے تعاون کررہی ہے تاہم وہ اپنی سرزمین پر دہشت گردوں کے خلاف نرم رویہ اپنائے ہوئے ہے جب کہ امریکا کی جانب سے بار بار ڈومور کے مطالبے کے باوجود پاک فوج صرف اور صرف حقانی نیٹ ورک اور طالبان جنگجوؤں کے خلاف سختی سے پیش آرہی ہے۔

(جاری ہے)

ڈین کوٹس نے الزام عائد کیا کہ پاکستانی سرزمین پر موجود دہشت گرد محفوظ ٹھکانوں کا فائدہ اٹھاکر مسلسل بھارت اور افغانستان پر حملے کررہے ہیں جس سے امریکی مفادات کو خطرات درپیش ہیں۔انٹیلی جنس سربراہ نے کہا کہ امریکا کی جانب سے بار ہا درخواست کے ردعمل میں پاک فوج نے طالبان اور ان سے وابستہ شدت پسند گروپوں کے خلاف سخت کارروائیاں کیں تاہم پاکستان کی جانب سے اب تک جو بھی اقدامات کیے گئے وہ ان دہشت گرد گروپوں کے گرد گھیرا تنگ کرتے نظر نہیں آتے، اسی بنا پر پاکستانی اقدامات کے دیرپا اثرات مرتب نہیں ہورہے۔

ڈین کوٹس کا کہنا تھا کہ امریکی انٹیلی جنس ایجنٹس اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ پاکستان ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کرکے امریکا سے تعلقات کو بہتر بنائے گا اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے امریکا سے تعاون جاری رکھے گا۔