اگر نواز شریف کو جیل بھیج دیا جائے تو وہ آئیندہ انتخابات میں دو تہائی اکثریت لے سکتے ہیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 14 فروری 2018 13:00

اگر نواز شریف کو جیل بھیج دیا جائے تو وہ آئیندہ انتخابات میں دو تہائی ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار 14فروری 2018ء) اگر نواز شریف جیل چلے جائیں تو وہ دو تہائی اکثریت لے سکتے ہیں۔ایک قومی اخبار کی رپورٹ میں لودھراں میں تحریک انصاف کی ہار اور مسلم لیگ ن کی جیت سے متعلق رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ لودھراں الیکشن کے نتائج نے نواز شریف کے خلاف آئے فیصلوں کو مسترد کر دیا ہے۔جب کہ پانامہ فیصلے کے بعد نواز شریف کی مقبو لیت برھ رہی ہے۔

سیاسی مبصرین میں یہ بحث مباحثہ جاری ہے کہ اگر شریف خاندان کے خلاف فیصلوں نے انہیں مقبول بنا دیا ہے تو نواز شریف یا مریم نواز کو جیل میں بھیجنے کا فیصلہ تو ان کی مقبولیت کو آسمان تک پہنچا دے گا۔اور نواز لیگ آئیندہ الیکشن دو تہائی اکثریت کے ساتھ جیت سکتی ہے۔رپورٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ پی ٹی آئی اور اس کے اتحادی عوام کو یہ بتا رہے ہیں کہ یہ سب کچھ ہونے میں بس کچھ دن ہی رہ گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اور یہ عوام کو اس بات کا یقین دلا رہے ہیں کہ آرٹیکل62 ون ایف اور نواز شریف کی پارتی قیادت کا فیصلہ ان کے خلاف آئے گا۔لیکن ایسے ہر اقدام کے نتیجے میں نواز شریف کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔رپورٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ لودھراں کے الیکشن کے بعد تحریک انصاف کے لئے خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔اور اب وہ نواز شریف کی مقبولیت میں کمی لانے کے لئے کوئی اور حکمت عملی اپنانے کا سوچ رہے ہیں تا ہم تحریک انصاف کے نواز شریف کے خلاف کئے گئے پہلے فیصلوں نے نواز شریف کو فائدہ پہنچایا ہے۔یاد رہے کہ لودھراں انتخابات میں مسلم لیگ ن نے پاکستان تحریک انصاف کو شکست دی۔

متعلقہ عنوان :