فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ 2005ء کو فوری طور پر معلومات تک رسائی کے قانون 2017ء سے تبدیل کیا جائے، سی پی ڈی آئی

بدھ 14 فروری 2018 13:32

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 فروری2018ء) غیر سرکاری ادارہ سنٹر فار پیس اینڈ ڈویلپمنٹ انیشیٹو (سی پی ڈی آئی) نے بلوچستان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ2005ء کو فوری طور پر ایک مؤثر اورمضبوط معلومات تک رسائی کے قانون سے تبدیل کیا جائے کیونکہ باقی صوبوںکی نسبت بلوچستان کا یہ قانون انتہائی کمزور اور غیر مؤثر ہے۔

بدھ کو ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے سی پی ڈی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عامر اعجاز نے کہا کہ خیبر پختونخوا، پنجاب اور سندھ کی صوبائی حکومتوں کی طرح وفاقی حکومت نے بھی فریڈم آف انفارمیشن آرڈیننس 2002ء کو منسوخ کرکے معلومات تک رسائی کے قانون 2017ء جیسے مضبوط اورمؤثر قانون کے ذریعے تبدیل کیا ہے۔ اب حکومت بلوچستان کو بھی چاہیے کہ وہ اس کی پیروی کرتے ہوئے حکومتی معاملات میں شفافیت اور عوامی شمولیت کے فروغ کیلئے ایسے ہی مؤثر قانون کا نفاذ عمل میں لائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ 2005ء مؤثر نہیں ہے اور یہ سرکاری اداروں کے پاس معلومات تک مکمل رسائی فراہم نہیں کرتا۔اس کے علاوہ قانون کے اندر کئی خامیاں اور رکاوٹیں بھی موجود ہیں جبکہ معلومات کے حصول کا طریقہ کار بھی بہت مشکل اورطویل ہے۔ عامر اعجاز کے مطابق معلومات تک رسائی کے مؤثر قانون کے نفاذ کیلئے سی پی ڈی آئی کی جانب سے بلوچستان حکومت سمیت دیگر منتخب نمائندوں کوخطوط بھی ارسال کیے گئے ہیں۔