بھارتی عدلیہ سے انصاف کی امید رکھنا فضول ہے ‘مشترکہ حریت قیادت

کشمیری عوام کیلئے بھارتی عدلیہ بھی ملک کی انتظامیہ اور قانون سازیہ سے مختلف نہیں ہے ْ8لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں کو کشمیریوںکو جبری طورپر کنٹرول میں رکھنے کیلئے استعمال کیاجارہا ہے

بدھ 14 فروری 2018 13:27

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 فروری2018ء) مقبوضہ کشمیرمیںسیدعلی گیلانی ، میرواعظ عمرفاروق اور محمدیاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے کہاہے کہ انہیںبھارتی عدلیہ سے انصاف کی کوئی امید نہیں ہے کیونکہ کشمیری عوام کیلئے بھارتی عدلیہ بھی ملک کی انتظامیہ اور قانون سازیہ سے مختلف نہیں ہے اور اس کا مظاہرہ گذشتہ تین دہائیوں میں بار باردیکھنے کو ملا ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت قائدین نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہاکہ بھارتی فورسز جنہیں آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت مکمل چھوٹ حاصل ہے کے ہاتھوںقتل ہونیوالے کشمیریوںکے اہلخانہ کو انصاف کی کوئی امید نہیں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں تعینات 8لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں کو کشمیریوںکو جبری طورپر کنٹرول میں رکھنے کیلئے استعمال کیاجارہا ہے اورانہیں دیئے گئے بے پناہ اختیارات کے نتیجے میں اب تک ایک لاکھ سے زائد شہریوں کو شہید کیاجاچکا ہے جن میں جوان، بزرگ، عورتیں ، بچے اور دودھ پلانے والی مائیں شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ حول ،گائو کدل، سوپور، کپواڑہ اور ہندواڑہ اوردیگر علاقوںمیں نہتے کشمیریوںکے قتل میں ملوث بھارتی فوجیوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی کیونکہ انہیں کالے قوانین کے تحت مکمل قانونی تحفظ حاصل ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اگر چہ عوامی غم وغصہ کو ٹھنڈا کرنے کیلئے متعدد بار ان واقعات کی تحقیقات کیلئے نام نہاد تحقیقاتی کمیشن قائم کئے گئے تاہم آج تک کسی مجرم کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا نہیں کیا گیا۔

حریت قائدین نے کہاکہ جب بھارتی فورسز کی طرف سے دانستہ طورپر نہتے کشمیریوں کے قتل کے واقعات سامنے آتے ہیں جیسا کہ18 جنوری کو شوپیاں میں فوجیوںنے تین نہتے نوجوانو ں کے سر میں گولی مار کرانہیں بڑی بے دردی سے شہید کردیاتو مجبوراً ایف آئی آر درج کرنے پر شور و غوغا مچایا جاتا ہے کہ اس سے فورسز کی حوصلہ شکنی ہوگی اور ایسا کیوں کیاگیا۔

سیدعلی گیلانی ، میرواعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک نے کہاکہ بھارت کے جانبدار میڈیا نے نوجوانوںکے قاتل بھارتی فوجیوں کی طرف داری میں اتنا شور و ہنگامہ کیاکہ شہید نوجوانوںکا بنیادی حق برائے زندگی اور ان کے انصاف کا معاملہ اس شور میں د ب کر رہ گیا۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی عدلیہ بھی کشمیریوں کے قاتل فوجیوں کو بچانے پر معمو ر ہے اوربھارتی سپریم کورٹ نے کشمیریو ںکے قتل عام کے واقعات کی تحقیقات پر حکم امتناعی جاری کر رکھا ہے۔

حریت قائدین نے کہاان حالات میں کشمیری نوجوانوں کے وحشیانہ قتل پر انصاف کی توقع رکھنا فضول ہے۔ مشترکہ حریت قیادت نے کہا کہ کشمیری عوام کی سیاسی جد وجہد عالمی سطح پر تسلیم شدہ حق خود ارادیت کے اصول کی بنیاد پر اپنے مستقبل کے تعین کیلئے جاری ہے جسے ظلم و تشد د، گرفتاریوں اور قتل عام کے ذریعے دبایا نہیں جاسکتا ۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل سے ہی خطے میں پائیدار امن وسلامتی کے قیام اورنہتے کشمیریوں کے قتل عام کا سلسلہ بند ہوسکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :