68 واں برلن فلم فیسٹیول(آج) شروع ہو گا، جنسی استحصال میں ملوث ہدایتکاروں اور اداکاروں کی فلمیں شامل نہیں کی جائیں گی

بدھ 14 فروری 2018 11:40

برلن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 فروری2018ء) جرمنی میں 68 ویں برلن فلم فیسٹیول کا آغاز (آج) جمعرات سے ہو گا،اس مرتبہ فلمی میلے میں جنسی استحصال میں ملوث ہدایتکاروں اور اداکاروں کی فلمیں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق برلن فلم فیسٹیول جس کا شمار یورپ کے اہم ترین فلمی میلوں میں ہوتا ہے میں اس مرتبہ400 بین الاقوامی فلموں کی نمائش کے ساتھ ساتھ مختلف سماجی مسائل بھی زیرِ بحث آئیں گے۔

گیارہ روزہ فیسٹیول میں فلمی صنعت میں صنفی مساوات اور جنسی استحصال کا موضوع سرِ فہرست رہے گا۔ جرمن دارالحکومت برلن میں گولڈن بیئر ایوارڈ کے مقابلے میں شریک فلموں کی اسکریننگ کا آغاز امریکی فلم ساز ویس اینڈرسن اینیمیٹڈ فلم ’’ایزل آف ڈاگز‘‘ سے کریں گے۔

(جاری ہے)

اس فلم میں وائس اوور کی خدمات انجام دینے والے معروف ہالی ووڈ اداکار بِل مرے، برائن کرینسٹن اور آسکر ایوارڈ کے لیے نامزد ہونے والی اداکارہ گریٹا گیروِگ ریڈ کارپیٹ کی زینت بنیں گے۔

منتظمین کا کہنا ہے کہ فیسٹیول میں دکھائی جانے والی تمام فلموں کا چناؤ بہت محتاط انداز میں کیا گیا ہے۔ گولڈن بیئر ایوارڈ کے لیے نامزد کی جانے والی 19 فلموں میں سے 4 فلمیں ایسی ہیں جن کی ہدایتکار خواتین ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اگر کوئی فلمساز ماضی میں جنسی استحصال کی کارروائی میں ملوث رہا ہوگا تو ان کی فلم کو فیسٹیول میں شمولیت کے لیے نااہل قرار دیا جائے گا۔دو سال قبل جرمنی پہنچنے والے مہاجرین کے لئے فیسٹیول میں تربیتی پروگرام اور مفت ٹکٹ کا خصوصی انتظام کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :