امریکا کو انقلابی سعودی ولی عہد کی حمایت کرنی چاہیے، سینئرامریکی سفارت کار

بدھ 14 فروری 2018 10:50

واشنگٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 فروری2018ء) امریکا کے ایک سینئر سفارت کار ڈینس راس نے کہا ہے کہ امریکا کو انقلابی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ان کی سعودی عرب میں زیر عمل اصلاحات کی حمایت کرنی چاہیے۔عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ بات انہوں نے واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں لکھی ہے۔وہ امریکی صدر جارج ایچ ڈبلیو بش کے دور حکومت میں محکمہ خارجہ میں پالیسی پلاننگ کے ڈائریکٹر اور صدر بل کلنٹن کی انتظامیہ میں مشرقِ وسطیٰ کے خصوصی رابطہ کار رہے تھے۔

انھوں نے سعودی ولی عہد کے اصلاحات ککی مہم زیادہ قابل اعتبار ہے ، یہ مہم ملک سے ہی شروع ہوئی تھی اور یہ کسی غیر ملکی دباؤ کا نتیجہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ محمد بن سلمان سعودی عرب میں حقیقی اسلام کو بحال کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور اس کو عدم رواداری اور سخت گیر عقیدہ پھیلانے والوں سے دور لے جانے کے لئے کوشاں ہیں ۔

(جاری ہے)

سفارتکار نے کہا کہ سعودی عرب میں اصلاحات کے حوالے سے شکوک کا اظہار بیرونی طور سے کیا جارہا ہے،ان کے دوروں اور وہاں عالمی مرکز برائے انسداد انتہاپسندی کے عہدیداروں سے ملاقاتوں میں اس تبدیلی کا ا ندازہ ہوا تھا اور خواتین اور نوجوانوں کا کردار بھی نمایاں ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ شہزادہ محمد کی کامیابی ہی دراصل امریکا کی کامیابی ہے۔ ان کے تین ہفتے کے آئندہ دورہ امریکا ہمارے لیے ایک اچھا موقع ہے کہ ہم انھیں جن شعبوں میں مدد درکار ہے وہ فراہم کریں۔انہوں نے کہا کہ شہزادہ سلمان ایک انقلابی شخصیت ہیں۔ان کی پالیسیوں کی کامیابی صرف سعودی عرب ہی میں محسوس نہیں کی جائے گی اور اسی طرح ان کی ناکامی بھی باہر محسوس کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :