خیبرپختونخوا کے شمالی اضلاع کے پرائمری سکولز میں توانائی کی قلت کے حل سے متعلق آزمائشی منصوبے پر دستخط

منگل 13 فروری 2018 22:57

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 فروری2018ء) خیبرپختونخوا کے وزیر تعلیم محمد عاطف خان نے کہاہے کہ صوبائی حکومت کی مدت پوری ہونے تک صوبے کے تمام سرکاری سکولوں میںنہ صرف درکار ضروریات پوری ہوںگی بلکہ تمام سکولوں کو جدید سہولیات سے بھی آراستہ کیاجائے گا۔ انہوںنے کہا کہ اس سلسلے میں صوبے کے 7 جنوبی اضلاع کے سکولوں میںشمسی توانائی کی فراہمی ایک زندہ مثال ہے ۔

انہوں نے اس سلسلے میں سعودی تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس باہمی تعاون سے دونوں کے مابین تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔ انہوںنے ان خیالات کااظہار اسلام آبادمیںیواین او پی ایس پاکستان میں قائم کنٹری آفس ڈیپارٹمنٹ فارانٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ اور سعودی فنڈفار ڈیویلپمنٹ کے مابین ایک باہمی یاداشت کے ایک آزمائشی منصوبے پر دستخط کرنے کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اس منصوبے کامقصد صوبہ خیبرپختونخوا کے شمالی ضلعوں کے پرائمری سکولوں میں پائیدار قابل تجدید توانائی کے حل کو بہم فراہم کرکے تعلیم حاصل کرنے کے معیار کو بہتر بناناہے ۔وزیر تعلیم نے کہا کہ صوبے کے شمالی ضلعوں کے پرائمری سکولوں میں شمسی توانائی کی فراہمی کی یہ کاوش مذکورہ علاقے میں توانائی کے بحران کے حل میں ایک اہم قدم ہے اورسکولوں میںبجلی کی فراہمی سے تعلیمی ماحول میںبہتری آئے گی۔

اس سے طالب علموں کے اندراج کی شرح ،ان کی سکولوں میںحاضری میںدل چسپی اور روشن مستقبل کے لئے محنت سے تعلیم حاصل کرنے پرمثبت اثرات مرتب ہونگے۔ایک مرتبہ پھر ڈیپارمنٹ فار انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ (DFID) یو کے، سعودی فنڈ فارڈیویلپمنٹ (SFD) اوریونائٹیڈ نیشنز،آفس فار پراجیکٹ سروسز (UNOPS) کو خیبرپختونخوا کے لئے سرسبز اورخوش کن مستقبل کے حصول میںمعاونت کے فیصلے پرمبارک باد دیتاہوں۔

اپنے خطاب کے دوران ،جناب سجنے ماتھر،یواین او پی ایس ڈائریکٹر ،ایشیاء ریجن نے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سکولوں میںسہولیات کی کمی کی وجہ سے طالبعلموں کی صحت ،رویے ،باہم میل جول اورتعلیم وترقی متاثرہوتے ہیں۔ پاکستان سکولوں میں توانائی کی مد میں خرچ ہونے والے زر کی بچت سے ہزاروں روپے دیگر علاقوں کے تعلیمی اداروں کے لئے بروقت دستیاب ہوسکتے ہیں ۔

مزید براں تعلیم میںاضافے کے علاوہ سکولوں میں سولر پینلز طالب علموں کی نئے پیشہ ورانہ شعبوں میںجستجو کے لئے حوصلہ افزائی کرسکتا ہے جس کا بصورت دیگر تصور بھی نہیں کیاجاسکتا ۔اس خوش کن موقع پر میں یونائٹیڈ نیشنز آفس فار پراجیکٹ سروسز (UNOPS) پاکستان کو اس پیش قدمی اور اس کی ضرورت کو تسلیم کرنے پر خراج تحسین پیش کرتاہوں۔ میں ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ (DFID) یو کے، سعودی فنڈ فارڈویلپمنٹ (SFD) کااس منصوبے کی مالیاتی اہمیت کو تسلیم کرنے اور صوبہ خیبرپختونخوا کی معیشت میںاضافہ کے لئے اقدام پر خصوصی طورپر شکرگزار ہوں۔

میں حکومت صوبہ خیبرپختونخوا کابھی شکریہ اداکرتاہوں کہ انہوںنے مسلسل اس منصوبے کی سپورٹ کیا اور اس گرانٹ کو یقینی بنایا۔محترمہ ثروت ہیڈآفس یونائٹیڈ نیشنز ریزیڈنٹ کوارڈینیٹر (UNRC) نے اپنے خطاب میںزور دیا کہ سورج کا چمکنابہتے پانی کے نل کی طرح ہے جس کا پانی ضائع ہوجائے ۔ہم بہترین اورمفت توانائی کو ضائع کررہے ہیں۔ بڑی تعداد میںشمسی توانائی میںسرمایہ کاری کرکے سکولز اپنی بجلی کے بلزکی مد میںخرچ ہونے والے ہزاروں روپوں کو بچا سکتے ہیں ۔

بنیادی سہولتوں کی فراہمی جیسا کہ توانائی کے حل کی فراہمی سے اس علاقے کے بچوں کے روشن مستقبل کو یقینی بنائیگا۔سولر پینلز کے استعمال سے ہم ماحول دوستی کاثبوت دے رہے ہیں۔ 1959 لڑکوں اورلڑکیوں کے سکولوں کو توانائی کی فراہمی کے لئے کافی مقدار میںصاف ستھری بجلی پیدا کرنے سے ہم ماحول میںکاربن کے ہزاروں حجم کے اخراج کو بچا سکیں گے۔

متعلقہ عنوان :