رائلٹی کی مد میں فنڈنہ ملنے پر کابینہ اراکین سمیت اپوزیشن وحکومتی اراکین کااحتجاج

احتجاج کا ہرحربہ استعمال کیا لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی ،رائلٹی حق ہے احتجاج جاری جاری رکھونگا،امجدآفریدی صرف پوائنٹ سکورننگ کی جارہی ہے یہ ایوان صرف ایک رکن کا نہیں بلکہ پورے صوبے کاایوان ہے،صوبائی وزیرمشتاق غنی متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کے ساتھ مل بیٹھ کر مسئلے کاکوئی حل ڈھونڈنکالینگے،مظفرسید،سپیکرمہرتاج روغانی نے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دیدی

منگل 13 فروری 2018 22:23

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 فروری2018ء) خیبرپختونخوااسمبلی میں رائلٹی کی مد میں فنڈزنہ ملنے پر دوسرے روز بھی حکومتی واپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج کیا صوبائی کابینہ کے دو اراکین بھی رائلٹی کیلئے حکومت مخالف بول پڑے جبکہ کوہاٹ سے منتخب پی ٹی آئی کے رکن امجدآفریدی نے ایک دفعہ پھرسیٹیاں بجاکر احتجاج ریکارڈکرایاجس کے باعث ایوان مچھلی منڈی میں تبدیل ہوگیا۔

اسمبلی اجلاس کے آغاز پر پاکستان تحریک انصاف کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے امجدآفریدی نے کہاکہ سات ماہ قبل انہوں نے اسی ایوان میں دھرنادیا پھرڈائس پرکھڑے ہوکراحتجاج کیا پیر کے روز سیٹیاں بجائیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی میں خود حکومت کا حصہ ہوں اپوزیشن میں ہوتا توحکومت کو بتادیتاکہ احتجاج کیسے کیاجاتاہے حکومت کیوں مجھے نہیں اپنارہی مجھے کابینہ سے نکالاگیاپارٹی سے تو نہیں نکالاگیا میرے حلقے کے رائلٹی فنڈزصوابی،مردن ،دیر اورنوشہرہ میں خرچ کیاجارہاہے وزیرخزانہ نے وعدہ کیاکہ آپ کو فنڈدیاجائے گا لیکن آج تک ایک پائی جاری نہیں کی جاسکی اس دوران انہوں نے ایک بار پھرسیٹیاں بجاکر شدیداحتجاج کیا اور کسی کوبولنے نہیں دیاکرک سے تعلق رکھنے والے کابینہ کے رکن مشیربرائے جیل خانہ جات قاسم خٹک نے کہاکہ امجدآفریدی کے ساتھ جو وعدہ کیاگیاہے اسی طرح کے وعدے کرک رائلٹی کے متعلق انکے ساتھ بھی کئے گئے لیکن فنڈجاری نہیں کیاجارہاوزیرخزانہ صرف وعدوں پر ہمیں ٹرخارہے ہیں دیکھادیکھی ملاکنڈ سے تعلق رکھنے والے مشیربرائے بہبودآبادی شکیل خان نے بھی احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ آج تک انہیں بھی ملاکنڈتھری کے رائلٹی فنڈسے محروم رکھاجارہاہے پی پی کے محمدعلی شاہ نے بھی ایوان میں احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ بتایاجائے انکے حلقے میں واقع ملاکنڈتھری کی رائلٹی ان کو کیوں نہیں دی جارہی چالیس کروڑمیں سے صرف دو کروڑروپے دئیے گئے ہیں اس دوران ایوان میں تمام اراکین بولتے رہے اور کان پڑی آوازسنائی نہیں دے رہی تھی ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیراعلیٰ تعلیم مشتاق غنی نے کہاکہ کسی کوکوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ پورے ایوان کو بلڈورکرے سرکاری کام ہاتھوں ہاتھ نہیں ہوتے جوایوان کے تقدس کاخیال نہیں رکھتا اسے باہرنکال دیناچاہئے صرف پوائنٹ سکورننگ کی جارہی ہے یہ ایوان صرف ایک رکن کا نہیں بلکہ پورے صوبے کاایوان ہے اس دوران مفتی سید جانان کے کہنے پر ڈپٹی سپیکرمہرتاج روغانی نے تمام پارلیمانی پارٹیوں پر ایک کمیٹی تشکیل دی کہ رائلٹی کے حوالے سے دس دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کریں اس دوران قومی وطن پارٹی کی انیسہ زیب نے کہاکہ کمیٹیاں بناکرمسئلے کاحل نہیں حکومت جمعہ کے روز تک اپناواضح پیغام ایوان میں لائیں جس پر وزیرخزانہ مظفرسید نے کہاکہ متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کے ساتھ مل بیٹھ کر مسئلے کاکوئی حل ڈھونڈنکالینگے جس کے بعدفنڈزسے محروم اراکین کومطمئن کردیاجائے گا انہوں نے جمعہ تک فنڈزسے متعلق حکومتی موقف دینے کی یقین دہانی کرائی۔

متعلقہ عنوان :