بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے انتظامی اختیارات گورنز سے محکمہ نظم و نسق کو تفویض کر نے کا فیصلہ بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج کردیاگیا

اختیارات منتقلی کا فیصلہ کابینہ اور وزیر اعلی کی منظور ی کے بغیر کیا گیا ادارے کی آزاد حیثیت کو سبو تاژ کر نے کی کوشش ہے ،منیر کاکڑ ایڈوکیٹ

منگل 13 فروری 2018 22:07

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2018ء) بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے انتظامی اختیارات گورنز سے محکمہ نظم و نسق کو تفویض کر نے کا فیصلہ بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج کردیاگیا ،منگل کو بلوچستان ہائی کورٹ کے وو کیشن جج جسٹس اعجاز سواتی نے حکومت بلوچستان کی جانب سے پبلک سروس کمیشن کے انتظامی اختیارات کو محکمہ نظم و نسق کودینے کے فیصلے کے خلاف دائر آئینی درخواست کی سماعت کی ،سماعت کے دوران درخواست گزار بلوچستان بار کونسل کے ممبر منیر کاکڑ ایڈوکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ حکومت کی جانب سے پبلک سروس کمیشن کے اختیارات محکمہ نظم و نسق کو دینے کا فیصلہ بد نیتی پر مبنی ہے ،پبلک سروس کمیشن کا قیام ایکٹ کے ذریعے لایا گیا اور ادارے کو 2004میںگورنر کے ماتحت کیاگیا جبکہ ادارے کو آئین کے آرٹیکل 242کے تحت پروٹیکشن بھی حاصل ہے ،انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اختیارات منتقلی کا فیصلہ کابینہ اور وزیر اعلی کی منظور ی کے بغیر کیا گیا کہ ادارے کی آزاد حیثت کو سبو تاژ کر نے کی کوشش ہے لہذا معاملے پر ڈویژنل بنچ تشکیل د ے کر مزید سماعت کی جائے ،جس پر جسٹس اعجاز سواتی نے معاملے سے متعلق حکومت کے نوٹیفکیشن طلب کر لئے اور کیس کی سماعت 15فروری تک ملتوی کردی ۔

متعلقہ عنوان :