زینب قتل کیس ،33گواہان کے بیانات ریکارڈ، ملزم نے اعتراف جرم کر لیا

جج نے ملزم کو چالیس منٹ کے بعد دوبارہ بیان دینے کا وقت دیا، ملزم کو اپنے وکیل سے مشاورت کرنے کی بھی ہدایت چالیس منٹ وقفے کے بعد سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا تو ملزم عمران نے اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے دوبارہ اقرار جرم کیا‘ نجی ٹی وی

منگل 13 فروری 2018 21:08

زینب قتل کیس ،33گواہان کے بیانات ریکارڈ، ملزم نے اعتراف جرم کر لیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2018ء) زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم عمران علی کا کوٹ لکھپت جیل میں مسلسل دوسرے روزے بھی ٹرائل جاری رہا ،مجموعی طور پر 33گواہان کے بیانات ریکارڈکر لئے گئے جبکہ مزید سماعت آج (بدھ) صبح نو بجے تک کیلئے ملتوی کر دی گئی ۔گزشتہ روز کوٹ لکھپت جیل میں انسداد دہشتگردی عدالت کے جج سجاد احمد نے زینب قتل کیس کی سماعت کی جس میں مزید گواہان کے بیانات ریکارڈ کئے گئے ۔

سماعت کے دوران پراسیکیوٹر جنرل احتشام قادر سمیت دیگر اعلیٰ جوڈیشل افسران بھی موجود تھے۔عدالت نے سماعت آج (بدھ )صبح نو بجے تک کیلئے ملتوی کردی ۔نجی ٹی وی کے مطابق زینب قتل کیس کے ملزم عمران نے اقرار جرم کرلیا ہے۔ سفاک قاتل کا کہنا تھا کہ چھوٹی بچیوں کا انتخاب اس لیے کرتا تھا کہ انہیں بہلا پھسلا کر آسانی سے کہیں بھی لیجایا جا سکتا تھا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سفاک ملزم نے ننھی زینب سمیت نو بچیوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا جس پر جج نے ملزم کو چالیس منٹ کے بعد دوبارہ بیان دینے کا وقت دیا، ساتھ ہی جج نے ملزم کو اپنے وکیل سے مشاورت کرنے کی ہدایت کی۔چالیس منٹ وقفے کے بعد سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا تو ملزم عمران نے اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے دوبارہ اقرار جرم کیا، جس پر عدالت نے پراسیکیوشن کو عمران کا اعترافی بیان ریکارڈ کرنے کا حکم دیا۔

نجی ٹی و ی نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ سفاک قاتل کے گناہوں کی فہرست مرتب کرنے میں چار گھنٹے لگے۔اس دوران عدالت نے پراسیکیوشن کو گواہان کی شہادیں قلمبند کرنے کے ساتھ ساتھ مجرم کے وکیل کو جرح جاری رکھنے کی ہدایت بھی کی۔ٹرائل کے دوران ۔ مزید سماعت آج بدھ صبح نو بجے تک ملتوی کر دی گئی

متعلقہ عنوان :