مکران جیسے دوردرازعلاقے میں تربت یونیورسٹی نے اعلیٰ تعلیمی معیار کو برقرار رکھ کر ایک مثال قائم کی ہے، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولاناعبدالغفورحیدری

منگل 13 فروری 2018 19:25

کوئٹہ۔13فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 فروری2018ء) سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین مولاناعبدالغفورحیدری نے کہاہے کہ مکران جیسے دوردرازعلاقے میں یونیورسٹی آف تربت جیسے ادارے کو کم وقت میںپھلتا پھولتادیکھ کر مجھے بے حدخوشی محسوس ہورہی ہے۔تربت یونیورسٹی نے اعلیٰ تعلیمی معیار کو برقرار رکھ کر ایک مثال قائم کی ہے۔ان خیالات کا اظہار سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین مولاناعبدالغفورحیدری نے تربت یونیورسٹی کے دورے کے موقع پروائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹرعبدالرزاق صابرسے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

تربت یونیورسٹی آمدپروائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹرعبدالرزاق صابر نے اپنی ٹیم کے ہمراہ ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر رجسٹرارتربت یونیورسٹی ڈاکٹر حنیف الرحمان، ڈین فیکلٹی آف منیجمنٹ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر منیر احمد گچکی ، ڈین فیکلٹی آف آرٹس ہیومینیٹیزاینڈ سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر عبدالصبور بلوچ، ڈین سکول آف لاء پروفیسرڈاکٹرگل حسن ،اور ڈائریکٹر پلاننگ محمد حیات کے علاوہ اساتذہ کرام اور انتظامی افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین مولاناعبدالغفورحیدری نے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹرعبدالرزاق صابرکی قیادت میں تربت یونیورسٹی کی چار سالہ کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہاں کے طالب علموں میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کا بے پناہ جذبہ موجود ہے انکو چائیے کہ ہر میدان میں مقابلے کے لئے خود کو تیار رکھیںکیوںکہ آجکل ملک وقوم کی ترقی تعلیم سے وابستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ قدرت نے بلوچستان کو وسائل سے مالامال کیا ہے ان سے بھرپوراستفادہ کی ضرورت ہے۔ حکمرانوں کو چایئے کہ وہ تعلیم کی ترقی پر خصوصی توجہ دیں۔ اپنے مختصر استقبالی خطاب میں تربت یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹرعبدالرزاق صابر نے یونیورسٹی کا مختصرتعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ نامساعد حالات کے باوجود تربت یونیورسٹی نے چار سال کے قلیل مدت میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں ملکی سطح پر اپنی پہچان قائم کی ہے جس کے لئے اساتذہ کرام اورانتظامی افسران کی محنت کے علاوہ ہائرایجوکیشن کمیشن، گورنربلوچستان محمد خان اچکزئی،سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور وفاقی وصوبائی حکومتوںکی سرپرستی اور تعاون حاصل رہاہے۔

اس موقع پرتربت یونیورسٹی کے لئے خلیل بلیدی نے ایک لاکھ روپے کی کتابیں اور خالدولیدسیفی نے پچاس ہزارروپے کی کتابیں دینے کا اعلان کیا۔

متعلقہ عنوان :