برآمدات کے بہتر فروغ کیلئے حکومت وزیراعظم کے مراعاتی پیکیج کو 2018-19تک توسیع دے، شیخ عامر وحید

برآمدکنندگان کے مسائل کم ہوں گے اور ملکی برآمدات کو بہتر فروغ ملے گا، صدر آئی سی سی آئی

منگل 13 فروری 2018 19:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2018ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحید نے کہا کہ جنوری 2017میں وزیراعظم پاکستان نے برآمداتی شعبے کیلئے 180ارب روپے کے مراعاتی پیکج کا اعلان کیا تھا جس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت مذکورہ مراعاتی پیکج کو مالی سال برائے 2018-19تک توسع دے جس سے برآمدکنندگان کے مسائل کم ہوں گے اور ملکی برآمدات کو بہتر فروغ ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات 2017میں صرف 20.4ارب ڈالر تھیں جن میں اب کچھ بہتری آنا شروع ہوئی ہے کیونکہ پچھلے سال کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 2018کی پہلی ششماہی میں ہماری برآمدات میں 11.24فیصد اضافہ ہوا ہے جو حوصلہ افزا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ وزیراعظم کے 180ارب روپے کے مراعاتی پیکج نے برآمدات کو بحال کرنے میں مثبت کردار ادا کیا ہے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت اس پیکج کو 2018-19تک توسیع دے جس سے ہماری برآمدات کو بہتر فروغ ملے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ مراعاتی پیکج کے دائرہ کار کو ٹیکسٹائل کے علاوہ دیگر شعبوں تک بھی بڑھایا جائے تا کہ دیگر شعبے بھی اس سے استفادہ حاصل کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ 2013سے اب تک عالمی برآمدات میں پاکستان کا حصہ 19فیصد کم ہوا ہے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ برآمدات کے فروغ کیلئے بہتر منصوبہ بندی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات ٹیکسٹائل سمیت چند مصنوعات پر مشتمل ہیںجبکہ ہماری برآمدات کا ہدف بھی صرف چند مخصوص ممالک ہیں جس وجہ سے ملکی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو سکا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت برآمدات کیلئے صرف ٹیکسٹائل، آلات جراحی اور کھیلوں کے سامان سمیت چند مصنوعات پر انحصار کرنے کی بجائے فارماسوٹیکلز، انجینئرنگ گڈز اور انفارمیشن و کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کی مصنوعات کی برآمدات پر زیادہ توجہ دے جس سے ہماری برآمدات میں کئی گنا اضافہ ہو گا۔ شیخ عامر وحید نے کہا کہ پاکستان جن مصنوعات کی برآمدات کر رہا ہے وہ زیادہ تر کم قیمت والی ہوتی ہیں کیونکہ پاکستان کی ٹاپ 30برآمدات کی اوسط قیمت چین، ترکی، جنوبی کوریا اور انڈیا کی برآمدات کی اوسط قیمت سے تقریبا 40فیصد کم ہوتی ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت اعلیٰ ٹیکنالوجی والی مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے کیلئے زیادہ کوشش کرے جس سے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے اضافہ گا ہے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد نوید اور نائب صدر نثار مرزا نے کہا کہ برآمداتی شعبے کو درپیش مختلف مسائل کی وجہ سے سرمایہ کار رئیل اسٹیٹ، سٹاک مارکیٹ اور توانائی شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ ان شعبوں میں ان کو زیادہ منافع حاصل ہوتا ہے لہذا انہوںنے اس بات پر زور دیا کہ حکومت برآمداتی شعبے کے تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے اور برآمداتی شعبے کو سرمایہ کاروں کیلئے زیادہ سے زیادہ پرکشش بنانے کیلئے تمام مطلوبہ اقدامات اٹھائے جس سے اس شعبے میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کو بہتر فروغ ملے گا اور برآمداتی شعبہ معیشت کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرنے کے قابل ہو گا۔

متعلقہ عنوان :