وزیراعظم کے برآمداتی شعبہ کیلئے 180 ارب روپے مراعاتی پیکیج کے مثبت نتائج برآمد ہوئے

حکومت مذکورہ پیکیج کو مالی سال برائے 2018-19ء تک توسیع دے ،شیخ عامر وحید

منگل 13 فروری 2018 18:38

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 فروری2018ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحید نے کہا ہے کہ جنوری 2017ء میں وزیراعظم پاکستان نے برآمداتی شعبہ کیلئے 180 ارب روپے کے مراعاتی پیکیج کا اعلان کیا تھا جس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں، حکومت مذکورہ مراعاتی پیکیج کو مالی سال برائے 2018-19ء تک توسیع دے ، جس سے برآمدکنندگان کے مسائل کم ہوں گے، ملکی برآمدات کو بہتر فروغ ملے گا۔

منگل کو یہاں اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات 2017ء میں صرف 20.4 ارب ڈالر تھیں جن میں اب کچھ بہتری آنا شروع ہوئی ہے کیونکہ پچھلے سال کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 2018ء کی پہلی ششماہی میں ہماری برآمدات میں 11.24فیصد اضافہ ہوا ہے جو حوصلہ افزا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے 180ارب روپے کے مراعاتی پیکیج نے برآمدات کو بحال کرنے میں مثبت کردار ادا کیا ہے لہذا حکومت اس پیکیج کو 2018-19ء تک توسیع دے جس سے ہماری برآمدات کو بہتر فروغ ملے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ مراعاتی پیکیج کے دائرہ کار کو ٹیکسٹائل کے علاوہ دیگر شعبوں تک بھی بڑھایا جائے تا کہ دیگر شعبے بھی اس سے استفادہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء سے اب تک عالمی برآمدات میں پاکستان کا حصہ 19فیصد کم ہوا ہے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ برآمدات کے فروغ کیلئے بہتر منصوبہ بندی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات ٹیکسٹائل سمیت چند مصنوعات پر مشتمل ہیںجبکہ ہماری برآمدات کا ہدف بھی صرف چند مخصوص ممالک ہیں جس وجہ سے ملکی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو سکا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت برآمدات کیلئے صرف ٹیکسٹائل، آلات جراحی اور کھیلوں کے سامان سمیت چند مصنوعات پر انحصار کرنے کی بجائے فارماسوٹیکلز، انجینئرنگ گڈز اور انفارمیشن و کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کی مصنوعات کی برآمدات پر زیادہ توجہ دے جس سے ہماری برآمدات میں کئی گنا اضافہ ہو گا۔ شیخ عامر وحید نے کہا کہ پاکستان جن مصنوعات کی برآمدات کر رہا ہے وہ زیادہ تر کم قیمت والی ہوتی ہیں کیونکہ پاکستان کی ٹاپ 30برآمدات کی اوسط قیمت چین، ترکی، جنوبی کوریا اور انڈیا کی برآمدات کی اوسط قیمت سے تقریباً 40 فیصد کم ہوتی ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت اعلیٰ ٹیکنالوجی والی مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے کیلئے زیادہ کوشش کرے جس سے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے اضافہ گا ہے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد نوید اور نائب صدر نثار مرزا نے کہا کہ برآمداتی شعبے کو درپیش مختلف مسائل کی وجہ سے سرمایہ کار رئیل اسٹیٹ، سٹاک مارکیٹ اور توانائی شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ ان شعبوں میں ان کو زیادہ منافع حاصل ہوتا ہے لہذا انہوںنے اس بات پر زور دیا کہ حکومت برآمداتی شعبے کے تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے اور برآمداتی شعبے کو سرمایہ کاروں کیلئے زیادہ سے زیادہ پرکشش بنانے کیلئے تمام مطلوبہ اقدامات اٹھائے جس سے اس شعبے میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کو بہتر فروغ ملے گا اور برآمداتی شعبہ معیشت کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرنے کے قابل ہو گا۔

متعلقہ عنوان :