باغبان پھلدار پودوں کو تندرست و توانا رکھنے، پھل کی کوالٹی کو بہتر کرنے ،پیداواری صلاحیت بڑھانے کیلئے پودوں کی شاخ تراشی کریں، محکمہ زراعت پنجاب

منگل 13 فروری 2018 17:27

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2018ء) محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق باغبان پھلدار پودوں کو تندرست و توانا رکھنے، پھل کی کوالٹی کو بہتر کرنے اور پیداواری صلاحیت بڑھانے کیلئے پودوں کی شاخ تراشی کریں۔ شاخ تراشی سے پودوں میں چاروں طرف ایک جیسی بڑھوتری ہوتی ہے۔ ترجمان کے مطابق شاخ تراشی سے تیز آندھی کی صورت میں بھی پودا ٹوٹتا یا گرتا نہیںہے۔

بیمار اور خشک شاخیں کاٹنے سے پودے میں مزید بیماری پھیلنے کے خطرات کم ہوجاتے ہیں۔ غیر ضروری شاخیں یعنی کچے گلے (Water Sprouts) کاٹنے سے پودے میں موجود تمام خوراک صرف پیداواری صلاحیت رکھنے والی شاخوں کو ہی ملتی ہے جس سے پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے۔ سدا بہار پودوں کی باقاعدہ شاخ تراشی پھل کی برداشت کے فوراً بعدجبکہ پت جھڑ پودوں کی شاخ تراشی موسم بہار کے آغاز سے پہلے کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

پودوں کی شاخ تراشی کرتے وقت زمین سے اڑھائی فٹ اونچائی تک تنے سے نکلنے والی تمام شاخیں کاٹ دی جائیں پھر اس کے اوپر یکے بعد دیگرے مختلف سمت میں تین یا چار شاخیں بڑھنے پائیں۔ بیمار اور خشک شاخیں کاٹتے ہوئے شاخ کا ایک انچ تا دو انچ صحتمند حصہ کاٹنا ضروری ہے تاکہ اس حصے میں بیماری کے جراثیم وغیرہ کے موجود رہنے کا احتمال نہ رہے۔ کاٹی ہوئی بیمار اور خشک شاخوں کو فوراً کسی دوسری جگہ اکٹھا کرکے جلانا ضروری ہے تاکہ یہ شاخیں بیماری پھیلانے کا مزید باعث نہ بنیں۔

شاخ تراشی ہمیشہ تیز دھار اوزار (قینچی اور آری) سے کی جائے۔ بڑی شاخوں کو کاٹتے وقت پہلے نیچے کی سمت سے تھوڑا سا کٹ لگانے کے بعد پھر اوپر سے کاٹاجائے۔شاخ تراشی کے فوراً بعد پودوں پر بورڈو مکسچر (بحساب ایک کلو گرام اًن بُجھا چونا، ایک کلو گراام نیلا تھوتھا اور 100لٹر پانی) یا کسی پھپھوندی کش زہر کا سپرے کریں۔

متعلقہ عنوان :