سندھ کے مختلف علاقوں کے باصلاحیت ہاکی کھلاڑیوں کو جدید خطوط پر کوچنگ اور سہولیات فراہم کی جائیں، محسن علی

منگل 13 فروری 2018 17:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2018ء) سندھ کے مختلف علاقوں کے باصلاحیت ہاکی کھلاڑیوں کو جدید خطوط پر کوچنگ اور سہولیات فراہم کی جائیں۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ہاکی کے زیر اہتمام سجاد منظور میموریل ہاکی میچ میں مہمانِ خصوصی سوئی سدرن گیس کمپنی کنٹریکٹر ایسوسی ایشن کے مرکزی سیکریٹری جنرل محسن علی نے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے شہری اور دیہی علاقوں میں ہاکی کے نوجوان کھلاڑی بے پناہ صلاحیتوں کے مالک ہیں ۔ ان کی سرپرستی جدید ٹیکنیک اور غذائیت سے متعلق معلومات کی فراہمی اور دیگر سہولیات سے یقینا پاکستان ہاکی کی بحالی اور فروغ میں مدد مل سکے گی۔ حکومت، فیڈریشن اور سرکاری اور نجی ادارے اس ضمن میں اپنا کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ہاکی اس حوالے سے مثالی کام کررہا ہے ۔

پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ہاکی کے بانی و اعزازی سیکریٹری جنرل پروفیسر رائو جاوید اقبال نے کہا کہ نوجوان قومی کھیل کے ساتھ ساتھ معاشرتی اصلاح کے لئے بھی بہت اہم ہیں ۔ اس لئے ہم صرف سندھ ہی نہیں پورے پاکستان کے دیہی و شہری علاقوں میں نوجوانوں کو قومی کھیل ہاکی کی طرف رغبت دلانے کے لئے ٹھوس اور جامع عملی منصوبے پر مرحلہ وار عمل پیرا ہیں۔

حبیب بینک کے سابق کھلاڑی سجاد منظور جن کا گذشتہ دنوں اسلام آباد میں حرکت قلب بند ہونے سے انتقال ہوگیا تھا کی یاد میں منعقدہ میموریل میچ اپنے اس کھلاڑی کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے منعقد کیا ہے۔ ہم اپنے سابقین کو بھی کبھی فراموش نہیں کرتے۔ یہ نمائشی میچ کے ایچ اے بلیوز نے پرائم اسپورٹس ہاکی کلب کوٹری کو تین کے مقابلے میں چھ گول سے شکست دے کر جیت لیا۔

فاتح ٹیم کے فرید منصور نے دو ، دانیال اقبال ، رضوان خان، رائو عبداللہ اور منہل نیازی نے ایک ایک گول کیا۔ میچ کے بعد کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کی جانب سے کوٹری کے نوعمر کھلاڑیوں کو ہاکی اسٹک کے تحائف دئیے گئے ۔ اس موقع پر بلوچستان ہاکی ایسوسی ایشن کے کامران صابر، کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے سیکریٹری سید حیدر حسین، سینئر نائب صدر ڈاکٹر ایس اے ماجد، سینئر جوائنٹ سیکریٹری جاوید اقبال بیگ، پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ہاکی کے جوائنٹ سیکریٹری سید امتیاز الحسن ، وسیم خان، عبدالوحید شیخ، عمر عباسی ، ارشد صدیق، عباد علی اور دیگر بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :