جموں میں بھارتی فوجی کیمپ پر حملے میں ہلاک ہونیوالوں کی تعداد بڑھ کر دس ہوگئی

سرینگر میں بھارتی فوجیوںکے ساتھ جھڑپ دوسرے دن بھی جاری رہی ، دو حملہ آور مارے گئے

منگل 13 فروری 2018 16:50

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2018ء) مقبوضہ کشمیرمیںبھارتی فوج نے کہاہے کہ جموں میں سنجوان فوجی کیمپ میں تلاشی کے دوران ایک اور بھارتی فوجی کی لاش ملنے سے حملے میں ہلاک ہونیوالوںکی تعدادبڑھ کر دس ہوگئی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہلاک ہونیوالے چھٹے فوجی لاش پیر کی شب تلاشی کی کارروائی کے دوران ملی جس سے ہفتہ کے روز شروع ہونیوالے حملے میں ہلاک ہونیوالوں کی تعداد بڑھ کر دس ہو گئی ہے جن میں چھ فوجی اور تین حملہ آور بھی شامل ہیں ،ْاسلحہ سے لیس حملہ آور دس فروری کو دستی بموں کے دھماکے اور فائرنگ کرتے ہوئے سنجوان فوجی کیمپ میں داخل ہو گئے تھے ۔

منگل کو جموں کے علاقے ڈومانہ میں بھارتی فوج کے ایک اور کیمپ پر حملہ کیاگیا ۔ اطلاعات کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار حملہ آوروںنے علاقے میں قائم فوجی کیمپ کے داخلی گیٹ پر فائرنگ کر کے کیمپ میںداخل ہونے کی کوشش کی ۔

(جاری ہے)

واقعے کے بعد بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروںنے علاقے میں تلاشی کی بڑی کارروائی شروع کی ۔ دریں اثناء سرینگر کے علاقے کرن نگر میں گزشتہ روز حملہ آوروں اور بھارتی فورسز کے درمیان شروع ہونیوالی جھڑپ منگل کو بھی جاری رہی ۔

پولیس کے مطابق دو حملہ آورفوجیوںکی فائرنگ میں مارے گئے ہیں ۔ حملہ آوروں نے کرن نگر میں ایک زیر تعمیر عمارت میں پناہ لے رکھی تھی جو قریبی سی آر پی ایف کیمپ پر حملہ کرنا چاہتے تھے ۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے کشمیری نوجوانون کو احتجاجی مظاہرے کرنے سے روکنے کیلئے متعد د علاقوںمیں سخت پابندیاں نافذ کر رکھی ہیں۔ انتظامیہ نے سرینگرشہر میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی ہے۔ اب تک جھڑپ میں بھارتی سینٹرل ریزروپولیس فورس کے دو اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہو گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :