میری خواہش ہے پاکستان کی تعلیمی شرح دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے برابر کر وں، اقبال ظفر جھگڑا

نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں،دنیا کا مقابلہ کرنے کیلئے نوجوانوں نے ہی ملک کو آگے لے کر جانا ہے،تعلیم کے میدان میں جس راستے پر چل پڑے ہیں ایک وقت آئے گا کہ جنوبی ایشیا میںرول ماڈل کی حیثیت اختیار کرینگے ، سرحد یونیورسٹی کے پی کے میں مثالی تعلیم فراہم کرنے والا ایک بہترین ادارہ ہے،تعلیمی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ طلبا کی درست سمت میںرہنمائی کریں ،تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد طلباء کی اصل ذمہ داریاں شروع ہوتی ہیں گورنر خیبر پختونخواہ کا جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میں سرحد یونیورسٹی پشاور کے تیرھویں کانووکیشن سے خطاب

منگل 13 فروری 2018 16:44

میری خواہش ہے پاکستان کی تعلیمی شرح دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے برابر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 فروری2018ء) گورنر خیبر پختونخواہ اقبال ظفر جھگڑا نے کہا ہے کہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں،دنیا کا مقابلہ کرنے کے لئے نوجوانوں نے ہی ملک کو آگے لے کر جانا ہے،جب سے گورنر کا عہدہ سنبھالامیری خواہش ہے کہ پاکستان کی تعلیم کی شرح کو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے برابر کر وں،تعلیم کے میدان میں جس راستے پر چل پڑے ہیں ایک وقت آئے گا کہ جنوبی ایشیا میںرول ماڈل کی حیثیت اختیار کرینگے ، سرحد یونیورسٹی کے پی کے میں مثالی تعلیم فراہم کرنے والا ایک بہترین ادارہ ہے،تعلیمی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ طلبا کی درست سمت میںرہنمائی کریں ،تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد طلباء کی اصل ذمہ داریاں شروع ہوتی ہیں ،وہ منگل کو جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میں سرحد یونیورسٹی پشاور کے تیرھویں کانووکیشن کے موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کر رہے تھے ،کانووکیشن کے مہمان اعزاز چئیرمین ایچ ای سی پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد تھے ، کانووکیشن میں مجموعی طور پر 1100 طلباء وطالبات کو ڈگریاں دی گئیں ۔

(جاری ہے)

جن میں 3 پی ایچ ڈی، 52 ایم فل، 175ماسٹرز اور 883بیچلرز ڈگریاں شامل تھیں۔جبکہ مختلف پروگرامو ں میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والی124طلباء وطالبات میں گولڈ میڈل بھی تقسیم کئے گئے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا نے کہاکہ سرحد یونیورسٹی کی کارکردگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ۔ جب پرائیویٹ یونیورسٹیوں کو چارٹر دیا گیا اس میں سرحد یونیورسٹی بھی شامل تھی ۔

آج سرحد یونیورسٹی ان تمام پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں نمایاں مقام رکھتی ہے اور اس یونیورسٹی کے گریجویٹ طالب علم ملکی اور غیر ملکی اداروِں میں ملک کانام روشن کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرحد یونیورسٹی نے متحدہ عرب امارات میں سب کیمپس بنانے کے ساتھ ساتھ صوبہ سندھ، آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں فاصلاتی نظامی تعلیم شروع کر کے تعلیمی میدان میں ایک نیاباب رقم کر دیا ہے۔

گورنر کے پی کے نے کہا کہ جب سے گورنر کا عہدہ سنبھالا ملک کی تعلیم کی شرح آگے لے جانے کی خواہش رہی ہے کیونکہ ہماری تعلیم کی شرح کوئی قابل فخر نہیں، جب سے گورنر بنا ہوں دو درجن سے زائد کانووکیشن میں شرکت کر چکا ہوں، پاکستان کی تعلیم کی شرح دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے برابر دیکھنا چاہتا ہو ں، انہوں نے کہا کہ آج ہم جس راستے پر چل پڑے ہیں مجھے پورا یقین ہے کہ ہماری تعلیم کی شرح 100فیصد ہو جائے گی ، مستقبل نوجوانوں کا ہے اور وہ ملک کو آگے لے کر جائیں گے،اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ طلبا کی صحیح سمت رہنمائی کریں ۔

انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد طلباء کی اصل ذمہ داری شروع ہوتی ہے ۔ جو کچھ اُنہوں نے تعلیمی اداروں میں پڑھا ہوتا ہے اُس کو عملی میدان میں لاگو کرنا ہوتا ہے ۔ جس کے لئے انہیں بھر پور محنت کرنی ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ترقی کے لئے کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے بلکہ اسے انتھک محنت سے حاصل کیا جاتا ہے۔ اس موقع پر ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئر مین پروفیسر* ڈاکٹر مختار احمد نے طلبہ پر زور دیا کہ ملکی ترقی میں ان کو اپنا بہترین کردار ادا کرنا چاہیئے ۔

انہوں نے سرحد یونیورسٹی کی انتظامیہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سرحد یونیورسٹی نے خیبر پختونخوا کے نوجوانوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے بہترین پلیٹ فارم مہیا کیا ہے ۔ اور فاصلاتی نظام تعلیم کی وجہ سے بہت سے غریب کو ان کی دہلیز پرتعلیم حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا ہے ۔ڈاکٹر مختار نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے۔پڑوسی ممالک پاکستان کی ترقی کو رول ماڈل کے طور پر دیکھ رہی ہیں۔

ملک کی آبادی کا 60 فیصد نوجوان ہمارا اثاثہ ہیں،تعلیم کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔مسلم حکومتوں نے تعلیم پر خرچ کرنا چھوڑ دیا ہے۔ہمارے بچے تعلیم کے حصول کے لئے بیرون ملک جا رہے ہیں۔سرکاری یونیورسٹیوں کے ساتھ پرائیویٹ یو نیورسٹیاں معیاری تعلیم دے رہی ہیں۔اساتذہ تعلیم کے ساتھ تر بیت بھی کریں اور بچوں کو حب الوطنی سکھائیں۔

آج مل کر پاکستانیوں کو ایک قوم بنانا ہو گا۔قائد اعظم ملک کی تلاش میں نکلے اور ملک حاصل کیا۔آج ملک پاکستان کو ایک قوم کی ضرورت ہے ،پاکستان کے مسائل کا حل نوجوانوں کو نکالنا ہے۔سرحد یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر سلیم الرحمن نے یونیورسٹی کی سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی میں اس وقت چارسو کے قریب فیکلٹی ممبران تعلیمی اور تحقیقی میدان میں طلباء کی رہنمائی کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کم وقت میں یونیورسٹی نے تحقیقی میدان میں کارہائے نمایاں انجام دی ہیں ۔ پروگرام کے اختتام میں یونیورسٹی کے وائس پریزیڈنٹ بریگیڈئیر جاوید ٹیپو نے گورنر اور چیئرمین ایچ ای سی کو یونیورسٹی کے سوینئیر پیش کئے ۔