سینیٹ انتخابات: تحریک انصاف اورمسلم لیگ (ق) کے درمیان معاہد ہ طے پاگیا‘2018کے عام انتخابات میں دونوں جماعتوں کے انتخابی اتحاد کا امکان ہے-ذرائع
میاں محمد ندیم منگل 13 فروری 2018 14:17
(جاری ہے)
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) کی قیادت اس بات پر راضی ہوئی کہ ایک دوسرے کے امیدواروں کے مقابلے میں اپنے امیدواروں کو واپس نہیں لیںگے بلکہ ایک دوسرے کی حمایت میں ووٹ دینے کو دوسری ترجیح رکھیں گے۔
اس کے ساتھ ساتھ دونوں جماعتوں اور پیپلز پارٹی کے درمیان معاہدے میں ناکامی رہی اور پیپلز پارٹی نے سابق وزیر اعلیٰ میاں منظور وٹو کے داماد شہزاد علی خان کو اس نشست کے لیے نامزد کیا ہے۔اس بارے میں کامل علی آغا نے بتایا کہ اگرچہ تینوں اپوزیشن کی جماعتیں جنرل نشست کے لیے متفقہ امیدوار لانے پر راضی نہیں تھی، تاہم مسلم لیگ (ق) اور تحریک انصاف آپس میں کچھ مفاہمت تک پہنچیں ہیں، کس سے دونوں جماعتوں کو پنجاب میں فائدہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ دو آزاد امیدواروں اور جماعت اسلامی کے ایک امیدوار کا ووٹ بھی (ق) لیگ کے امیدوار کی حمایت میں ہی ہوگا جبکہ پیپلز پارٹی کو بھی اس بات پر راضی کرنے پر زور دیا جارہا ہے کہ وہ مسلم لیگ (ق) کے حق میں اپنا امیدوار دستبردار کردے یا پھر پی پی پی کے ایم پی ایز کی دوسری ترجیح ان کے امیدوار کو ووٹ دینا ہو۔کامل علی آغا نے بتایا کہ حکمران جماعتوں کے مختلف ایم پی ایزسے بھی ان کا رابطہ ہے اور کافی تعداد میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی نے پہلی اور دوسری ترجیح پر ووٹ دینے کا وعدہ کیا ہے، جو ان کی قیادت کے لیے کافی حیران کن ثابت ہوگا۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے سیکرٹری جنرل چوہدری منظور کا کہنا ہے کہ دونوں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے متفقہ امیدوار لانے میں دلچسپی ظاہر نہ کرنے کے بعد اس بات کا قوی امکان ہے کہ ان کے امیدوار شہزاد خان جنرل نشست پر اکیلے مقابلہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا دیگر اپوزیشن جماعتوں کے لیے رویہ کافی سخت ہے اور ہم حیران ہیں کہ آئندہ انتخا بات کے بعد یہ جماعت اتحادی حکومت بنانے کے لیے کس طرح دیگر سیاسی قوتوں کو ساتھ رکھے گی۔ ادھر پنجاب اسمبلی میں تحریک اںصاف کے اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے امید ظاہر کی ہے کہ ان کے امیدوار چوہدری سرور سینیٹ انتخابات میں اچھی کارکردگی دکھائیں گے، ہم دیگر اپوزیشن جماعتوں سے رابطے میں ہیں اور امید ہے کہ انتخاب کے دن دو آزاد رکن صوبائی اسمبلی ہماری حمایت کریں گے۔چوہدری منظور کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے 31، مسلم لیگ (ق) اور پیپلز پارٹی کے 8، 8 امیدوار ہیں جبکہ دو آزاد امیدوار اور ایک جماعت اسلامی کے ووٹ سے اپوزیشن کے پہلے ترجیحی ووٹ 50 تک ہوجائیں گے، تاہم جنرل نشست میں اپوزیشن کو ایک سیٹ حاصل کرنے کے لیے پہلی ترجیح پر 53 ووٹ کی ضرورت ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
-
سولرپینل بنانے والوں کو 10 سالہ مراعات دینے کی پالیسی تیار
-
پاکستان ایران نئے معاہدوں پرپیشرفت ہوئی تو پابندیاں لگ سکتی ہیں، امریکہ کی پھردھمکی
-
صدرزرداری سینیٹ کا اجلاس کل جمعرات کی شام طلب کرلیا
-
سولر پینل بنانے والوں کو 10 سالہ مراعات دینے کی پالیسی تیار
-
نکاح نامے کے کالموں کو نامکمل چھوڑنے اور شک کی صورت میں اس کافائدہ بیوی کوپہنچے گا،سپریم کورٹ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.