سپریم کورٹ نے راﺅ انور کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی‘تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا حکم‘ پولیس افسرکو عدالت میں پیشی کے موقع پر گرفتار نہ کیا جائے-چیف جسٹس کی ہدایت
میاں محمد ندیم منگل 13 فروری 2018 13:37
(جاری ہے)
نقیب اللہ قتل کیس سے متعلق از خودنوٹس کی سماعت کے دوران عدالت میں ملزم راﺅ انوار کا خط پڑھ کر سنایا گیا جو انہوں نے پاکستان کے چیف جسٹس کے نام لکھا تھا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ اگر چیف جسٹس اس واقعے سے متعلق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنا دیں تو وہ ان کے سامنے پیش ہونے کے لیے تیار ہیں لیکن سندھ حکومت کی طرف سے بنائی گئی تحقیقاتی ٹیم پر انہیں اعتبار نہیں ہے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ جب تک راﺅ انوار عدالت میں پیش ہو کر اس خط کی تصدیق نہیں کرتے اس وقت تک عدالت اس معاملے میں نئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نہیں بناسکتی۔عدالت کے استفسار پر سندھ پولیس کے سربراہ اے ڈی خواجہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس خط میں لکھی گئی عبارت کے نیچے جو دستخط ہیں وہ راﺅ انوار کے ہی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس کے دوران اس بات کا عندیہ دیا کہ اس معاملے میں ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنائی جائے گی جس میں خفیہ اداروں کے بریگیڈیئر رینک کے افسران بھی شامل ہوں گے۔بینچ کے سربراہ نے سندھ پولیس کے سربراہ سے ملزم راﺅ انوار کی گرفتاری کے بارے میں سوال کیا تو اے ڈی خواجہ نے کہا کہ انہیں ملزم کی گرفتاری کے لیے کچھ مزید وقت چاہیے، جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کی طرف سے دس روز کی مہلت دیے جانے کے باوجود ملزم گرفتار نہیں ہوا۔عدالت نے کہا کہ مزید وقت دینے کے بعد بھی نتیجہ تبدیل ہونے کی توقع نہیں ہے۔اے ڈی خواجہ نے کہا کہ ملزم راﺅ انوار واٹس ایپ کا استعمال کررہے ہیں جس کی وجہ سے ان کو لوکیشن کا سراغ نہیں مل رہا۔انہوں نے کہا کہ انٹیلیجنس بیورو کے پاس بھی واٹس ایپ کی کال ٹریس کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔ سماعت کے دوران مقتول نقیب اللہ کے والد کا خط بھی پڑھ کر سنایا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ وہ ملزم راﺅانوار کی عدم گرفتاری پر عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ عدالت فوج کے خفیہ اداروں کو طلب کر کے ان سے راﺅانوار کی عدم گرفتار نہ پر پوچھ گچھ کرے۔اس خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے راﺅ انوار کو گرفتار نہیں کرسکے اس لیے ملزم کی گرفتاری کے لیے میڈیا پر اشتہار دیا جائے اور لوگوں کی مدد حاصل کی جائے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
-
بانی پی ٹی آئی فوجی قیادت کے ساتھ مذاکرات چاہتے لیکن کوئی جواب نہیں آیا
-
ہم مذاکرات صرف فوج، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کریں گے
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر فل کورٹ کی تشکیل سے گریز،عدالتی امور میں انٹیلیجنس ایجنسیوں کی مداخلت کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کا بیان
-
پاکستان کی ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے والوں کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.