حکومت پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے لئے بھی چیک اینڈ بیلنس کا سسٹم رائج کرتے ہوئے ان اداروں کی مانیٹرنگ کا نفاظ عمل میں لائے‘سید ماجد علی گیلانی

منگل 13 فروری 2018 14:28

بھمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2018ء) جعفریہ سپریم کونسل کے جنرل سیکرٹری سید ماجد علی گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے لئے بھی چیک اینڈ بیلنس کا سسٹم رائج کرتے ہوئے ان اداروں کی مانیٹرنگ کا نفاظ عمل میں لائے تاکہ ان اداروں کا اخلاقی معیار بہتر ہو سکے اور اداروں کے مالکان خود سر نہ ہوسکیں ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں کو بیان دیتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ بھمبر واحد ضلع ہے جہاں پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی بھرمار ہے جہاں بچوں میں تعلیمی جدو جہد پائی جاتی ہے لیکن اسی کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے گلی محلوں کے قیام سے اخلاقی قدریں بھی پامال ہوتی نظر آتی ہیں محکمہ تعلیم اور حکومت کی جانب سے پرائیویٹ ادارہ کھولنے کے لئے باقاعدہ کوئی قانون نہ ہونے کی وجہ سے ایسے افراد بھی ادارے کھول کے بیٹھے ہیں جن کا اپنا کردار انتہائی غیر اخلاقی اور شرمناک ہے جبکہ ایسے افراد نہ صرف اپنے اپنے ادارے کھول کے بیٹھے ہیں بلکہ بچوں اور سٹاف کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں جن کے لئے کوئی قانون نہیں سید ماجد علی گیلانی نے کہا کہ تعلیمی ادارہ چاہئے سرکاری ہو یا پرائیویٹ اس میں کام کرنے والے افراد اساتذہ اور سٹاف کا کردار شفاف اور قابل تعریف ہونا چاہئے تاکہ وہ دیگر افراد اور بچوں کے لئے بہتریں انسان ہوں لیکن افسوس حکومت نے اس سلسلہ میں کوئی قانون سازی نہیں کی جس کی وجہ سے آج بعض پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں خرابیاں پائی جاتی ہیں جن کا تذکرہ لوگوں میں ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت سے اس سلسلہ میں مطالبہ ہے کہ پرائیویٹ تعلیمی ادارہ کھولنے کے لئے جہاں مناسب قانون سازی ہونے چاہے وہیں ان اداروں پر چیک سسٹم کا بھی اجراہ کیا جائے اور ان اداروں کو بھی مانیٹر کیا جائے تاکہ خرابیوں سے بچا جاسکے ۔

متعلقہ عنوان :