2ماہ میں زرمبادلہ ذخائر 1ارب82کروڑ ڈالرگرنا تشویشناک ہے ‘افتخار بشیر

زرمبادلہ کے ذخائر برآمدات میں اضافہ سے بڑھیں گے،برآمدات میں اضافہ کیلئے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی بروقت ادائیگی اور پیداواری لاگت میں کمی لائی جائے‘صدرگرائنڈنگ ملز ایسویسی ایشن

منگل 13 فروری 2018 14:28

2ماہ میں زرمبادلہ ذخائر 1ارب82کروڑ ڈالرگرنا تشویشناک ہے ‘افتخار بشیر
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2018ء) تاجر رہنما و صدر گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن پاکستان چوہدری افتخار بشیر نے 2ماہ میں ملک کے زرمبادلہ ذخائر1ارب 82کروڑ ڈالر تک گرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر برآمدات میں اضافہ سے بڑھیں گے اور برآمدات میں اضافہ کیلئے ایکسپورٹر کے رکے ہوئے اربوں روپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی بروقت ادائیگی اوراشیاء کی پیداواری لاگت میں لائی جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن کے عہدیداران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔افتخار بشیر چوہدری نے کہا کہ پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ ذخائر میں ایک ہفتے کے دوران17کروڑ 16لاکھ ڈالر کمی ریکارڈ کی گئی اسٹیٹ بینک کی ہفتہ وار رپورٹ کے 2ماہ کے اندر زرمبادلہ کے ذخائر میں1ارب82کروڑ25لاکھ ڈالر کی کمی ریکار کی گئی ۔

(جاری ہے)

ترسیلات زر میں جمود، بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کے ساتھ بیرونی قرضوں کی ادائیگیاںزرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی اہم وجوہات ہیں جس کے نتیجے میں ڈال کے مقابل پاکستانی روپے پر بھی دبائو ہے اور مقامی کرنسی تنزلی کا شکار ہے انہوںنے کہا کہ تجارتی خسارہ کو کنٹرول کرنے اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کیلئے ملکی برآمدات میں اضافہ کیلئے مثبت اقدامات کیے جائیں بصورت دیگر ملکی معیشت دبائو کا شکار رہے گی اور حکومت کو مزید قرضے لینے پڑیں گے۔

متعلقہ عنوان :