امیگریشن پالیسی،امریکہ سے نکالا جانیوالا تاجر اردن پہنچ کر روپڑا

عثمان کو اپنا سارا کاروبار اور بیوی بچوں کو چھوڑکر نکلنا پڑا،جسم پر صرف ایک جوڑا کپڑا اورصرف 300ڈالرنقد تھے

منگل 13 فروری 2018 14:02

عمان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2018ء) امریکی ٹی وی کے مطابق امریکی امیگریشن قوانین میں حالیہ چند ماہ میں جو تبدیلیاں آئی ہیں اس کے باعث وہاں برسہا برس سے مقیم لوگوں کو طرح طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اسی قانون کی زد میں آکر 57سالہ اردنی تاجر عامر عدی عثمان کو اپنا سارا کاروبار اور بیوی بچوں کو چھوڑکر اس حالت میں ملک سے نکلنا پڑا کہ اسکے جسم پر صرف ایک جوڑا کپڑا تھا اور جیب میں محض 300ڈالر تھے جبکہ وہ وہاں لاکھوںکا کاروبار کرتا تھا۔

(جاری ہے)

وطن واپسی پر اسکی 94سالہ ماں بہت خوش ہوئی کیونکہ اس نے گزشتہ 20 برس سے اپنے اس بیٹے کو نہیں دیکھا تھا۔ دونوں جذبات سے چور اور دلبرداشتہ لگ رہے تھے۔ عامر کا کہناتھا کہ وہ بیک وقت خوشی اور غم دونوں سے نڈھال ہے۔ خوشی اس بات کی ہے کہ وہ اپنی ضعیف ماں اور دیگر عزیز وں و رشتہ داروںسے ملنے میں کامیاب رہا اور غم اس بات کا امریکہ چھوڑتے وقت نہ صرف اسکا کاروبار وہیں رہ گیا بلکہ بیوی اور 4بچے بھی وہیں ہیں۔ اسکا کہناتھا کہ اس کے خیال میں اسے انتہائی غیر انسانی او رغیر قانونی طور پر امریکہ سے نکالا گیا ہے ۔ ان کا کہناتھا کہ وہ صرف 19سال کی عمر میں امریکہ آیا تھا اور جب وہاں سے واپس آیا ہے تو اسکی عمر 57سال ہے۔

متعلقہ عنوان :