الیکشن ایکٹ 2017 کے خلاف کیس،مسلم لیگ (ن) کی کیس کے التواء کی درخواست،

سماعت کل پھر ہو گی پارٹی سربراہ سینٹ کے ٹکٹس جاری کررہا ہے اگر قانون کالعدم ہوگیا تو ان ٹکٹس کا کیا بنے گا آئندہ سماعت پر تیاری کر کے آئیں‘ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے ریمارکس

منگل 13 فروری 2018 14:02

الیکشن ایکٹ 2017 کے خلاف کیس،مسلم لیگ (ن)  کی کیس کے التواء کی درخواست،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 فروری2018ء) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پارٹی سربراہ سینٹ کے ٹکٹس جاری کررہا ہے اگر قانون کالعدم ہوگیا تو ان ٹکٹس کا کیا بنے گا آئندہ سماعت پر تیاری رککے آئیں‘ کیس کی سماعت کل بدھ تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔ منگل کو سپریم کورٹ میں الیکشن ایکٹ 2017 کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ (ن) کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کیس کے التواء کی درخواست کردی اس پر چیف جسٹس میاں ثاقب ن ثار نے ریمارکس دیئے کہ پارٹی سربراہ سینٹ کے ٹکٹس دے رہا ہے قانون کالعدم ہوگیا تو ٹکٹس کا کیا بنے گا۔ آئندہ سماعت پر تیاری کرکے آئیں اس سے قبل 16 درخواستیں دائر کی گئی تھیں الیکشن ایکٹ 2017 کے خلاف درخواست گزاروں کے وکلاء اپنے دلائل مکمل کرچکے ہیں جبکہ نواز شریف نے اس مقدمے میں فریق بننے سے پہیل ہی انکار کردیا ہے کیس کی مزید سماعت بدھ تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔