نقیب اللہ قتل کیس ، سپریم کورٹ نے راؤ انوار کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 13 فروری 2018 12:24

نقیب اللہ قتل کیس ، سپریم کورٹ نے راؤ انوار کو گرفتار نہ کرنے کا حکم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 فروری 2018ء) : سپریم کورٹ میں نقیب اللہ قتل کیس پر از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ سپریم کورٹ نے راؤانوار کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی جی سندھ نے عدالت کو بتایا کہ راؤ انوار کو ڈھونڈنے کے لیے ٹیمیں تشکیل دی ہوئی ہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ تمام باتوں کے مطابق رزلٹ صفر ہے ، لگتا ہے ہمیں ہی راؤ انوار کو پکڑنا پڑے گا ، راؤ انوار نے مجھے خط لکھا ہے۔

چیف جسٹس نے بتایا کہ راؤ انورا نے خط میں لکھا ہے کہ میں بے گناہ ہوں ،ان کا موقف ہے کہ وہ ان کاؤنٹر کے وقت میں موقع پر موجود نہیں تھے۔ خط میں لکھا گیا کہ میں نے کافی عرصہ ملیر کےلوگوں کی خدمت کی ہے۔

(جاری ہے)

میں نے جو بھی کیا قانون کے مطابق کیا ۔ راؤ انوار نے خط میں لکھا ہے کہ آزاد جے آئی ٹی بنا دیں میں پیش ہو جاﺅں گا ، جو فیصلہ جے آئی ٹی کرے گی مجھے منظور ہو گا۔

راؤ انوار کی پیشکش پر کیا کرنا چاہئیے؟ جس پر آئی جی سنھد نے کہا کہ راؤ انوار کو صفائی کا موقع ملنا چاہئیے ۔ آپ چاہیں تو جے آئی ٹی بنا دیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم راؤ انوار کو حفاظتی ضمانت دے دیتے ہیں۔ راؤ انوار کو سکیورٹی دینا بھی ضروری ہے۔ چیف جسٹس نے خط آئی جی سندھ کے حوالے کیا اور خط پر کیے گئے راؤ انوار کے دستخط تصدیق کے لیے آئی جی سندھ کو دکھائے۔

جس پر آئی جی سندھ نے کہا کہ دستخط راؤ انوار سے ملتے جلتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ٹھیک ہے پھر جے آئی ٹی بنا دیتے ہیں ۔ چیف جسٹس نے آئی جی سندھ سے کہا کہ دیکھ لیں آئی جی صاحب راؤ انوار کا ہم نے ہی پتہ کروایا ہے آپ نے کچھ نہیں کیا جس پر آئی جی سندھ نے کہا کہ سر آپ میں اور ہم میں بہت فرق ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ راؤ انوار کو گرفتار نہیں کیا جائے گا جبکہ نقیب اللہ محسود قتل کیس پر آزاد جے آئی ٹی تشکیل دے دی جائے گی,جے آئی ٹی میں پولیس افسر بھی شامل کریں گے۔

راؤ انوار کو گرفتار نہ کیا جائے، ہم انہیں پیش ہونے کا حکم دے دیتے ہیں۔ جس کے بعد سپریم کورٹ نے راؤ انوار کو جمعے کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا۔ یاد رہے کہ نقیب محسود قتل کیس میں پولیس راؤ انوار کی تلاش میں تھی لیکن راؤ انوار کو ڈھونڈ نہیں سکی۔ راؤ انوار پر الزام ہے کہ انہوں نے ماورائے عدالت نقیب اللہ محسود کا قتل کیا۔

متعلقہ عنوان :