سعودی عرب اور عالمی تنظیموں کا یمن میں امدادی سرگرمیوں کے لیے معاہدہ

یمن کی تمام بندرگاہیں کھلی،حوثی ملیشیا نے سعودیہ کی جانب 95 بیلسٹک میزائل داغے ہیں، عرب اتحاد

منگل 13 فروری 2018 11:30

صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2018ء) عرب اتحادی فورسز کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ حوثی ملیشیا نے یمن میں جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک سعودی عرب کی جانب 95 بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق کرنل ترکی المالکی نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ حوثی ملیشیا کے جنگجو یمنی شہریوں کے ایندھن سے بھرے ٹرکوں کو جلا رہے ہیں اور عوامی املا ک کو اپنے حملے میں نشانہ بنا رہے ہیں۔

انھوں نے کانفرنس ہال میں سکرین پر سعودی عرب اور یمن کے درمیان سرحد پر حوثیوں کے خلاف فوجی کارروائیوں کی تصاویر اور ویڈیوز بھی دکھائی ہیں اور بتایا ہے کہ حالیہ ہفتوں کے دوران میں اتحادی فورسز کی کارروائیوں میں حوثی ملیشیا کا بھاری جانی نقصان ہوا ہے اور مہلوکین میں چھے حوثی لیڈر بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ عرب اتحاد عالمی برادری سے مل کر یمن میں بچوں کی جنگی مقاصد کی غرض سے بھرتی کو رکوانے کے لیے بھی کام کررہا ہے۔

وہ حوثیوں کی جنگ میں غیر ملکی بچوں کو بھرتی کرنے کی کوششوں کا حوالہ دے رہے تھے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ اتحاد یمن میں مزید متاثرہ افراد تک انسانی امداد بہم پہنچانا چاہتا ہے۔انھوں نے بتایا کہ یمن میں تمام زمینی گذرگاہیں اور سمندری بندر گاہیں امدادی سامان کے داخلے کے لیے کھلی ہیں اور منگل کو شاہ سلمان مرکز اور بین الاقوامی تنظیموں کے درمیان یمن میں امدادی سرگرمیوں کے لیے ایک سمجھوتے پر بھی دستخط ہوگئے۔کرنل ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ یمن کی تمام بندر گاہوں سے قانونی حکومت کے کنٹرول والے علاقوں تک انسانی امداد پہنچانے کا سلسلہ جاری ہے۔انھوں نے نشان دہی کی ہے کہ یمن میں انسانی امداد کے 18 ہزار سے زیادہ اجازت نامے جاری کیے گئے

متعلقہ عنوان :