مہنگائی میں اضافے کے باعث ضروریات زندگی کی اشیاء غریب طبقے کی پہنچ سے دور ہوچکی ہیں‘میاں مقصوداحمد

کرپٹ اور سیکولرقوتوں نے سارانظام مفلوج کرکے رکھ دیاہے،سپریم کورٹ کاپولیس مقابلوں کاازخود نوٹس خوش آئند ہے‘اجلاس سے خطاب

پیر 12 فروری 2018 20:26

مہنگائی میں اضافے کے باعث ضروریات زندگی کی اشیاء غریب طبقے کی پہنچ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 فروری2018ء) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ روزبروزبڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث ضروریات زندگی کی اشیاء غریب طبقے کی پہنچ سے دور ہوچکی ہیں۔دووقت کی روٹی کے حصول کی خاطر سکول جانے کی عمر میں معصوم بچے اپنے غریب والدین کاہاتھ بٹانے کے لیے محنت مزدوری کرنے پر مجبور ہیں۔حکمران عوامی مسائل کو حل کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔

عوام الیکشن میں خوشحالی کے دشمنوں کو مسترد کردیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ کرپشن کے ناسور نے ملکی بنیادوں کوکھوکھلاکردیا ہے۔ایک طرف ملک میں لاقانونیت کی انتہاہوچکی ہے تودوسری طرف کرپٹ اور سیکولرقوتوں نے سارے نظام کو مفلوج کردیا ہے۔

(جاری ہے)

عوام مسائل سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے دینی جماعتوں کو آگے لائیں بصورت دیگر ان کے مسائل ختم ہونے کی بجائے بڑھتے ہی چلے جائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب میں’’وزیر اعلیٰ روزگار اسکیم‘‘کے تحت اگرگزشتہ 6برسوں میں40ارب روپے کے بلاسود قرضی18لاکھ50ہزارخاندانوں میں تقسیم کیے گئے ہیں توصوبے میں بے روزگاری اور غربت میں کمی کے بجائے اضافہ کیسے ہوگیا ،روزگار اسکیم کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔شہبازشریف کی ماضی میں چلائی جانے والی بہت ساری اسکیموں میں خردبردکی داستانیں سامنے آچکی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے آج بھی ملک میں سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی تعداد40فیصد سے زیادہ ہے۔حکمرانوں نے عوام کومایوسی کے سواکچھ نہیں دیا۔پڑھے لکھے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان ملکی حالات سے دلبرداشتہ ہوکر بیرون ملک کارخ کررہے ہیں۔جس ملک میں ارکان پارلیمنٹ کی بولیاں لگتی ہوں وہاں قانون وانصاف کی بات نہیں کی جاسکتی ۔انہوں نے کہاکہ پنجاب میں لاقانونیت بڑھ گئی ہے۔سپریم کورٹ کی جانب سے پنجاب میں پولیس مقابلوں پرازخود نوٹس خوش آئند ہے۔عدالت رسوائے زمانہ پولیس انسپکٹرعابدباکسرکے حوالے سے عدالتی کمیشن بنائے اور پردے کے پیچھے چھپے گھنائونے کرداروں کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایاجانا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :