قومی اسمبلی میں ارکان کی جانب سے سابق وفاقی وزیر میر ہزار خان بجارانی کی سیاسی و قومی خدمات پر خراج عقیدت پیش

وہ ایک ملنسار اور شریف النفس انسان تھے، پیپلزپارٹی کے ایک نظریاتی رہنما تھے، وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف میر ہزار خان بجارانی انتہائی مہذب اور ملنسار شخص تھے، دل تسلیم نہیں کرتا کہ وہ خودکشی کریں گے، اس کی مزید تحقیقات ہونی چاہئے، محمود خان اچکزئی

پیر 12 فروری 2018 19:10

قومی اسمبلی میں ارکان کی جانب سے سابق وفاقی وزیر میر ہزار خان بجارانی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 فروری2018ء) قومی اسمبلی میں موجود پارلیمانی جماعتوں نے سابق وفاقی وزیر میر ہزار خان بجارانی کی سیاسی و قومی خدمات پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انتہائی شریف النفس، ملنسار اور وفادار سیاست دان تھے جبکہ قومی اسمبلی میں عاصمہ جہانگیر اور ممتاز اداکار قاضی واجد کو بھی بھرپور الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

پیر کو قومی اسمبلی میں وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے سابق وزیر میر ہزار خان بجارانی کی سیاسی خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک ملنسار اور شریف النفس انسان تھے، وہ پیپلزپارٹی کے ایک نظریاتی رہنما تھے، اللہ ان کی مغفرت فرمائے۔ آسیہ ناصر نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر آزاد عدلیہ کی علامت تھیں، وہ معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کی آواز تھیں، انہوں نے جمہوریت کے لئے بڑی جدوجہد کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے میر ہزار خان بجارانی کی وفات پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ غازی گلاب جمال نے کہا کہ مک کی اہم شخصیات ہم سے جدا ہو گئیں، میر ہزار خان بجارانی ایک بہترین شخصیت کے حامل رہنما تھا، عاصمہ جہانگیر جمہوریت کا ایک باب تھیں، ان کے نظریات سے اختلافات کیا جا سکتا ہے تاہم وہ پوری زندگی اپنی اسی سوچ اور نظریات پر قائم رہیں، ان کی خدمات پر قرارداد لائی جائے۔

عبدالقہار ودان نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر پاکستان میں انسانی حقوق کے لئے آواز اٹھانے والی بہادر خاتون تھیں، وہ ایک پڑھی کھی اور نڈر قانون دان تھیں، جمہوریت، آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی کے لئے ان کی جدوجہد مثالی تھی، ملک میں جمہوریت پر جب بھی شب خون مارا گیا سب سے پہلے اس کے خلاف آواز عاصمہ جہانگیر کی طرف سے اٹھی۔ سید غلام مصطفی شاہ نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کو سرکاری اعزاز کے ساتھ دفنایا جائے۔

ڈاکٹر عارف علوری نے کہا کہ میر ہزار خان بجارانی انتہائی ملنسار اور اچھے آدمی تھے، یہ پیپلزپارٹی کا نہیں سیاست کا نقصان ہے۔ انہوں نے قاضی واجد کی خدمات کو بھی سراہا۔ ایم کیو ایم کے رکن عبدالرشید گوڈیل نے کہا کہ میر ہزار خان بجارانی سیاست میں ایک بڑا نام ، ایک نفیس انسان، اچھے سیاسی کردار اور سیاستدان تھے، یہ پارلیمنٹ کا نقصان ہے۔

عاصمہ جہانگیر انسانی حقوق کی ایک بے باک آواز تھی، وہ سب کے لئے سچ بولتی تھیں، قاضی واجد پاکستان کے بڑے ناموں میں سے ایک تھا، ان کے نام سے کوئی ادارہ منسوب کیا جائے۔ پی پی کے رکن شاہ جہاں بلوچ نے مرحوم صحافی صدیق بلوچ کی صحافتی خدمات کو سراہا۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ میر ہزار خان بجارانی انتہائی مہذب اور ملنسار شخص تھے، دل تسلیم نہیں کرتا کہ وہ خودکشی کریں، اس کی مزید تحقیقات ہونی چاہئے، عاصمہ جہانگیر پاکستان کے لاکھوں پسماندہ افراد کی بے باک آواز تھیں، انہیں بھی میری طرح وطن دشمن اور ریاست مخالف قرار دیا جاتا رہا، وہ ضن لوگوں سے آخری سانسوں میں بات کر رہی تھیں، جب بھی آئین، جمہور کی بالادستی کی بات ہو رہی تھی، اللہ ان کی مغفرت کرے۔

انہوں نے قاضی واجد کی بھی خدمات کو سراہا۔