ختم نبوتﷺ کے معاملے پر سمجھوتہ نہیں ہوگا اور وزیراعظم کو طلب کرنے پر مجبور نہ کیا جائے۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 12 فروری 2018 12:08

ختم نبوتﷺ کے معاملے پر سمجھوتہ نہیں ہوگا اور وزیراعظم کو طلب کرنے پر ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 فروری۔2018ء) اسلام آبادہائی کورٹ میں فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت میں راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ پیش نہ کرنے پرعدالت برہم ہوگئی، جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے ریمارکس دیے کہ آئندہ سماعت پررپورٹ پیش نہ ہوئی تو وزیراعظم اورمتعلقہ 3 وزرا ءکو توہین عدالت کا نوٹس دیں گے۔فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی۔

دوران سماعت ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد کیانی نے بتایا کہ راجہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ ابھی تک فائنل نہیں ہوئی، جس پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔جسٹس شوکت صدیقی نے ریمارکس دیے کہ کیسے ہوسکتاہے کمیٹی سربراہ کے دستخط کے باوجود رپورٹ حتمی نہ ہو؟کیاآپ چاہتے ہیں اسپیکرقومی اسمبلی ،چیئرمین سینیٹ سے براہ راست ریکارڈطلب کریں؟عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے ساتھ چھپن چھپائی کا کھیل نہ کھیلیں۔

(جاری ہے)

جسٹس شوکت صدیقی نے ریمارکس دیے کہ حکومت عدالتی احکامات پر عمل نہ کرے گی تو باقی کیا کریں گے۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزیربیس منٹ کے نوٹس پر عدالت میں حاضر ہو گئے تھے۔جسٹس صدیقی نے ریمارکس دیے کہ توانہوں نے کون سا احسان کیا، نہ آتے تو وارنٹ جاری کرتے۔ ختم نبوتﷺ کے معاملے پر سمجھوتہ نہیں ہوگا اور وزیراعظم کو طلب کرنے پر مجبور نہ کیا جائے۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ وزیراعظم سمیت سب کو طلب کرنے پر مجبور نہ کریں۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد کیانی نے بتایا کہ کمیٹی کی رپورٹ ابھی تک فائنل نہیں ہوئی اس لیے 15 دن کی مہلت دی جائے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا عدالت کے ساتھ چھپن چھپائی نہ کھلیں‘ آپ کو احساس نہیں کہ ختم نبوت ﷺ کا معاملہ ہے اس پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، گزشتہ آرڈر میں لکھوایا تھا کہ وزیر داخلہ کے دستخط نہ ہوں تو بھی رپورٹ پیش کی جائے، آئندہ سماعت پر رپورٹ نہ جمع کرائی تو وزیر اعظم اور وزرا کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کریں گے۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد نہیں کیا گیا اور حکومتی رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے، حکومت اگر ایسا کرے گی تو باقی کیا کریں گے، وہ کون لوگ ہیں جو مسلمان نہیں مگر مسلمان بن کر عہدوں پر فائز ہیں، کیا وزرا پیش ہو کر احسان کرتے ہیں۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش نہ ہوئی تو توہین عدالت کا نوٹس وزیراعظم اور متعلقہ 3 وزراءکو جاری کریں گے۔فیض آباد دھرنا کیس کی مزید سماعت 20فروری تک ملتوی کردی گئی۔