ایس ایس پی سکھر کی زیر صدارت ضلع بھر کے پولیس افسران کے اجلاس کا انعقاد

اتوار 11 فروری 2018 23:00

سکھر۔11فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 فروری2018ء) ایس ایس پی سکھر امجد احمد شیخ نے پولیس افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹریٹ کرائمز، سماجی برائیاں، سماج دشمن عناصر اور دہشت گردوں کے خاتمہ کی پالیسی میں کسی قسم کی کوتاہی سستی برداشت نہیں کی جائی گی،کرپشن کی شکایت موصول ہوئی تو متعلقہ عملے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور نوکری سے بھی برخاست کیا جائے گا ، پولیس ترجمان کیمطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع بھر کے تمام پولیس افسران کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔

اجلاس میں ضلع کے تمام ایس ڈی پی اوز اور ایس ایچ اوز نے شرکت کی، اجلاس میں ایس ایس پی سکھرنے تمام ایس ایچ اوز کی ماہوار کارگردگی کا تفصیلی جائزہ لیا اور بعض ایس ایچ اوز کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ،بہتر کارکردگی دکھانے والے ایس ایچ اوز کو انعام و تعریفی سرٹیفیکٹ دیے گئے جن میں ایس ایچ او روہڑی مشتاق جتوئی،ایس ایچ او جھانگڑو امجد مغل،ایس ایچ او پنوعاقل عبدالحکیم لانگاہ،سابقہ ایس ایچ او پنوعاقل محمد خان سیال،ایس ایچ او سی سیکشن نسیم بھٹو،ایس ایچ او پٹنی بشیر جاگیرانی،ایس ایچ او صالح پٹ یاسر کھوسو اور ایس ایچ او نیوپنڈ نوید نواز شیخ بمعہ ٹیم شامل ہیں، جبکہ غیر تسلی بخش کارگردگی پر ایس ایچ اوز پر شدید برہمی کے ساتھ سزا سنائی گئی جن میںایس ایچ او تماچانی کی ایک سال سروس ختم کردی گئی ، ایس ایچ او کینٹ حبیب اللہ ممہر کی ایک انکریمینٹ ختم کردی گئی جبکہ دیگر ایس ایچ اوز کو وارننگ دے کر انہیں اپنی کارکردگی مزیدبہتر کرنے کی ہدایت کی گئی، کرپشن کی شکایت پر اے ایس آئی قطب علی شاہ کو معطل کردیا گیا، ایس ایس پی سکھر نے پولیس افسران کو ہدایت دی کہ منشیات فروش جوا سٹہ اور آرگنائزڈ کرملنز کے خلاف سخت کارروائی کریں، ایس ایچ اوز خود پیٹرولنگ، اسنیپ چیکنگ کرتے ہوئے نظر آئیں،رات دیر گئے تک پیٹرولنگ کے عمل کو یقینی بنائیں اپنے اندر چستی پیدا کریں اور دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کرائم کی روک تھام کیلئے محنت کریں اور جرائم پیشہ افراد کا قلع قمع کرکے اپنا اپنے افسران بالا سمیت محکمہ پولیس کا نام روشن کریں، موثر حکمت عملی اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے موٹرسائیکل، کار اور گھریلو چوری کے کیسوں میں ملوث افراد کی جلد از جلد گرفتاری کو یقینی بنائیں، انہوں نے ایک بار پھر سرزنش کرتے ہوئے تمام افسران کو ہدایت کی کہ اب مجھے درخواست گزاروں سے یہ شکایات موصول ہوئی کہ وہ تھانے پر گئے اور ایس ایچ او نہیں ملے یاانکا جائز مسئلہ حل نہیں ہوا تو متعلقہ افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور پوسٹنگ سے ہٹا دیا جائے گا،درخواست گزاروں کے تمام تر مسائل آپ تھانہ پر حل کریں اور روزانہ کی بنیاد پر 3 گھنٹے لوگوں کے مسائل سنے اور حل کریں، ایس ایچ اوز کورٹ ثبوت کی حاضریوں کے دوران ازخود عدالتوں میں پیش ہوں اور بہتر انداز میں پولیس موقف پیش کریں اور تمام تر کیسز ٹرائل کیلئے آئی اوز کو بھی ضروری ہدایات دیں تاکہ مختلف مقدمات میں اصل ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچایا جا سکے بصورت دیگر اگر کوئی ایس ایچ او کورٹ طلب کیا جانے پر عدالت میں اپنی جگہ کسی دیگر عملے کو حاضری کیلئے بھیجے گا تو اسکے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، ایس ایس پی نے ہدایت کی کہ نیشنل ایکشن پلان* پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے اشتہاری اور روپوش جرائم پیشہ افراد کی گرفتاری میں مزید تیزی لائی جائے ۔

(جاری ہے)

ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کو کو یقینی بنایا جائے ۔ اجلاس میں نئے ون روٹس کا بھی جائزہ لیا اور ورکشاپ روڈ،, پولیس لائن چوک، مینارہ روڈ و دیگر شاہراہوں کو ون وے کردیا گیا اور اس پر عملدرآمد کرنے کیلئے تمام سارجنٹس کو سختی سے پابند کیا گیا ہے ، ڈولفن ٹریفک فورس اہلکاروں کی ڈیپلائمینٹ کی چیکنگ کو یقینی بنائیں تاکہ راستوں پر ٹریفک روانی متاثر نہ ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :