نیب کا نوازشریف دور میں 50کرپٹ افراد کے ختم کئے گئے مقدمات کا از سر نو جائزہ لینے کا فیصلہ

آفتاب شیرپائو ،امیر حید رہوتی ،ارباب رحیم ،حسین بابک ،ایم این اے افتخار شاہ ،محمدعلی ملتانی ،چن ون کے مالک میاں لطیف ،ایف بی آر کے اسرار رئوف ،حنیف عباسی ،عاصم کرد وغیر نے سیاسی اثرورسوخ پر مقدمات ختم کروائے

اتوار 11 فروری 2018 21:00

نیب کا نوازشریف دور میں 50کرپٹ افراد کے ختم کئے گئے مقدمات کا از سر نو ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 فروری2018ء) چیئرمین نیب نے نواز شریف دور میں کرپشن مقدمات ختم کرانے والے 50 سے زائد کرپٹ افراد کے مقدمات کا دوبارہ جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے اور ان کرپٹ افراد کے مقدمات کا ریکارڈ طلب کرکے از سر نو جائزہ لیا جائے گا۔ 50 سے زائد افراد کا تعلق ملک کی اشرافیہ سے ہے اور جبکہ اثرو رسوخ سے نیب سے اپنے خلاف انکوائری اور انویسٹی گیشن ختم کرالی تھیں۔

آن لائن کو ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف دور حکومت میں نیب سے کرپشن مقدمات ختم کرانے والوں میں آفتاب شیرپائو، امیر حیدر ہوتی، میر منور تالپور، ایم این اے افتخار شاہ، ایم این اے رانا اسحاق اور کے پی کے وزیر تعلیم سردار حسین بابک اور سپیکر کے پی کے اسد قیصر شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع سے حاصل ہونے والی دستاویزات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ کے پی کے امیر حیدر ہوتی پر اربوں روپے کی کرپشن کا ریفنس تھا ان پر الزام تھا کہ انہوں نے ڈپٹی اسلام آباد میں اربوں روپے کی جائیداد اور سونا خریدا ہے۔

نواز شریف دور حکومت میں مقدمات ختم کرانے والوں میں عادل جاوید چیئرمین الائیڈ کمرشل کوآپریٹو کارپوریشن ان پر سرکاری اختیار کا ناجائز فائدہ اٹھا کر اربوں کے اثاثے بنانے کا الزام تھا۔ آر پی ڈی سی ایل کے درجن افسران کو اربوں روپے کے کرپشن مقدمات میں بری قرار دے دیا اور انکوائری ختم کردی تھی۔ذرائع کے مطابق بلوچستان کے وزیر سردار فتح علی عمران نے بھی کرپشن مقدمات ختم کرائے تھے۔

بلوچستان کے وزیرعلی مدد جٹک کے علاوہ شمالی علاقہ جات کے سابق آئی جی پولیس خورشید عالم بھی کرپشن مقدمات ختم کرانے میں کامیاب ہوئے۔ یونیورسٹی وائس چانسلر سردار بہادر خان کے علاوہ سابق چیئرمین نیب قمرالزمان نے ذاتی طور پر ریلوے میں 69 ریلوے انجن اور 1300 ویگنیں کرپشن سکینڈل بھی ختم کردیا تھا اس سکینڈل میں افسران نے قومی خزانہ کو 70 ارب سے زائد کا نقصان پہنچایا۔

وزیر بلوچستان عبدالکریم نوشیروانی کے علاوہ ایف بی آر کے سابق ممبر اسرار رئوف طارق، شفیع کے علاوہ صنعت کار کو ہر اعجاز اور چن دن کا مالک میاں لطیف کے بھی اربوں روپے کا کرپشن مقدمہ ختم کرادیا۔ ایوب میڈیکل کالج ایبٹ آبادکے مالک ڈاکٹر ضیاء الرحمن کے علاوہ سابق وزیراعلیٰ سندھ ارباب رحیم اور بلوچستان کے وزیر خزانہ عاصم کرد کے علاوہ پی ایس او کے افسران نے ارپوں کرپشن کے مقدمات ختم کرائے۔

کراچی پورٹ ٹرسٹ کا کرپشن سکینڈل بھی ختم کردیا۔ راولپنڈی میٹروبس سکینڈل میں حنیف عباسی بھی مقدمہ ختم کروانے میں کامیاب جبکہ نیلم جہلم کے ٹنل بورنگ مشین خریداری سکینڈل بھی ختم کردیا گیا ہے۔ منور تالپور کے علاوہ فردوس عاشق اعوان وسیم عمرانی اور سندھ کے وزیر شاہد جتوئی نے بھی مقدمہ ختم کراچکا ہے اس کے علاوہ سول ایسوسی ایشن کرپشن سکینڈل بھی ختم کردیا گیا ہے۔

رفیع پیر تھیٹر کے مالکان کے علاوہ پاکستان چلڈرن ٹی وی سکینڈل بھی ختم کردیا تھا۔ سابق چیئرمین نیب نے سیاسی اثرو رسوخ پر سندھ کے وزیر سید مردان علی شاہ، مسعود انور چغتائی سپرنٹنڈنٹ ایجنسیز کے علاوہ دادو کے شیرازی برادران نے بھی کرپشن مقدمات ختم کرا رکھے ہیں اس کے علاوہ بشیر دائود، سلیمان دائود اور مریم دائود کے مقدمات بھی ختم کئے گئے ہیں ذرائع نے بتایا کہ نئے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے اب ان ختم کئے گئے مقدمات کا از سرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ سیاسی اور رشوت کی بنا پر ختم کرائے گئے مقدمات کو دوبارہ کھولا جاسکے سندھ کے وزیر محمد علی ملکانی بھی مقدمہ ختم کراچکا ہے۔