شہر میں علم و ادب اور تہذیب و ثقافت کو اجاگر کرنے کیلئے کراچی لیٹریچر فیسٹیول موثر کردار ادا کر رہا ہے، میئر کراچی وسیم اختر

اتوار 11 فروری 2018 20:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 فروری2018ء) کراچی لیٹریچر فیسٹیول اب کراچی کی پہچان بنتا جا رہا ہے شہر میں علم و ادب اور تہذیب و ثقافت کو اجاگر کرنے کے لئے کراچی لیٹریچر فیسٹیول موثر کردار ادا کر رہا ہے، اس فیسٹیول سے شہریوں میں کتب بینی کا شوق پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ انہیں مختلف ممالک کے ادیبوں، شاعروں اور دانشوروں سے ایک ہی پلیٹ فارم پر ملنے کے مواقع میسر آرہے ہیں، علمی و ادبی رجحانات ،مباحثے اور مکالمے کی ر وایات کی ترویج ہونا معاشرے کو مستحکم کرتا ہے یہ بات میئر کراچی وسیم اختر کی جانب سے کراچی لیٹریچر فیسٹیول کے مندوبین کے اعزاز میں منعقد کئے گئے ظہرانے سے سینیٹر نسرین جلیل نے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کی سربراہ امینہ سید، معروف ڈرامہ نگار اصغر ندیم سید، ممتاز دانشورجبار، شکیل عادل زادہ، مجاہد بریلوی، ڈاکٹر فاطمہ حسن، شاہدہ حسن ، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد کے وائس چانسلر ڈاکٹر شاہد صدیقی،جمیل راجو، عقیل عباس جعفری، میونسپل کمشنر ڈاکٹر اصغر عباس، سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن مسعود عالم، ڈائریکٹر میڈیا مینجمنٹ علی حسن ساجد اور پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک سے ادبیوں، شاعروں، فنکاروں اور معززین شہر نے بڑی تعداد میں شرکت کی جبکہ مختلف ملکوں کے سفارت کار بھی ظہرانے میں شریک ہوئے، سینیٹر نسرین جلیل نے کہا کہ کراچی میں بہار کی ہوا کے جھوکے کی مانند ہوتا ہے جس کی خوشبو سے سارا شہر مہک جاتا ہے، کراچی میں ہر سال انٹرنیشنل بک فیئر، کراچی لیٹر یچر فیسٹیول، عالمی اردو کانفرنس، انٹرنیشنل میڈیا کانفرنس، انٹرنیشنل میوزک کانفرنس اور عالمی سطح کے پروگراموں کا انعقاد دراصل اس شہر کی عالمی سطح پر پذیرائی اور مقبولیت کا باعث ہے، ان سے نہ صرف اس شہر کا بلکہ پاکستان کا سافٹ امیج دنیا بھر میں بہتر ہوتا ہے اور پاکستان کو ان ممالک میں شامل کراتا ہے جہاں مباحثوں، مکالموں اور مشاعروں کے ساتھ ساتھ علم و ادب پر گفتگو کی جاتی ہو اور مسائل کا حل بات چیت کے ذریعے تلاش کیا جاتا ہو، انہوں نے کہا کہ KLF کے شیڈول میں شامل پروگرام قابل ستائش ہیں اور ان پروگراموں کے ذریعے علم و ادب کے سب ہی شعبوں کے نمایاں اور نمائندہ افراد کو سننے کے مواقع ملیں گے ، نئی کتابوں کی تقریب اجراء منعقد ہو رہی ہے اور کئی اہم موضوعات زیر بحث لائے جارہے ہیں جس سے یقینا شہریوں میں مثبت سوچ پیدا ہوگی، یہ بات انتہائی خوشی کی ہے کہ نواں کراچی لیٹریچر فیسٹیول آج کامیابی سے اختتام پذیر ہو رہا ہے اور اس فیسٹیول میں دنیا کے 11 ملکوں کے مندوبین اور پاکستان کے مختلف شہروں سے دانشوروں، ادیبوں اور شاعروں نے شرکت کی ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں اس قسم کی روایات کو زندہ رکھنا ہے اور آگے بڑھانا ہے کیونکہ علم ہمارے بزرگوں کی میراث ہے اور فیسٹیول سے شہریوں کو کتابوں اور اہل علم کے قریب آنے کے مواقع میسر آتے ہیں، ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کی سربراہ امینہ سیدکہا کہ مارچ 2010 ء سے شروع ہونے والا کراچی لیٹریچر فیسٹیول کامیابی سے جاری ہے اور ہر سال لاکھوں افراد اس میں شرکت کرتے ہیں ، میں میئر کراچی وسیم اختر کی شکر گزار ہوں کہ وہ گزشتہ کئی سالوں سے مندوبین کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کرتے ہیں اور کراچی آنے والے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہیں اس سے دنیا بھر سے آئے ہوئے افراد کو کراچی سے اپنایت کا احساس ہوتا ہے،انہوں نے کہا کہ اس قسم کی سرگرمیاں شہر میں جاری رہیں گی اور شہریوں کو ایک ہی مقام پر فنون لطیفہ کے افراد سے ملنے کے مواقع میسر آئیں گے ، انہوں نے کراچی لیٹریچر فیسٹیول کے انعقاد میں میئر کراچی وسیم اختر کے تعاون کو سراہا اور توقع ظاہر کی کہ کراچی کی تعمیر و ترقی کے ساتھ ساتھ وہ علمی و ادبی سرگرمیوں کی سرپرستی کرتے رہیں گے۔

متعلقہ عنوان :