گورنر سندھ سے غیر ملکی صحافیوں کے وفد کی گورنر ہائوس میں ملاقات

10 سال پاکستان کی اقتصادی ترقی کا سنہرا دور ہوگا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میںپاکستان نے جانی ومالی قربانیاں دیں، گورنر سندھ پی ایس ایل فائنل کیلئے کراچی آنے والے غیر ملکی کھلاڑیوں کو بھر پور سیکورٹی دیں گے، کراچی کی رونقیں بحال ہو رہی ہیں، گورنر سندھ

اتوار 11 فروری 2018 19:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 فروری2018ء) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ امن و امان اور توانائی بحران پر قابوپانے کے بعد پاکستان اگلے دس سال میں تیزی سے معاشی ترقی کرنے والے ممالک میں شامل ہوجائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیر ملکی صحافیوں کے 4 رکنی وفد سے ملاقات کے دوارن کیا۔ وفد میں گارڈین کے فارن ایڈیٹر پیٹرک ونٹور(Patrick Wintour)،اسپیکٹیٹر کے ڈپٹی ایڈیٹر فریڈی گری(Freddy Gray)، ڈیلی ٹیلی گراف کے ماسکو میں نمائندے رونالڈ اولی فینٹ (Ronald Oliphant) اور اسلام آباد میں اے ایف پی کی بیورو چیف سارہ نکول ٹیٹرٹن(Sarah Nicole Titterton) شامل تھے ۔

انہوں نے کہا کہ 2013 میں پاکستان کی سیکیورٹی کی صورتحال اس قدر خراب تھی کہ کوئی غیر ملکی ایک دن کے دورے پر بھی یہاں آنے کے لئے تیار نہیں تھا اور ہمیں ان سے تجارتی اور اقتصادی اجلاسوں کے لئے دبئی جانا پڑتا تھا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 2013 میں توانائی بحران اس قدر شدید تھا کہ ملک میں بلیک آئوٹ کا خطرہ پید اہوگیا تھا کیونکہ اس وقت بجلی کی پیداور کا کوئی بھی منصوبہ پائپ لائن میں نہیں تھا۔

انہوں نے کہاکہ یہ دونوں انتہائی بڑے چیلنج تھے جنہیں حکومت نے قبول کیا اور 4 1/2 سال کے عرصہ میں ان دونوں مسائل کو حل کرلیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اندرونی اور بیرونی چیلنجز کے باوجود موجودہ حکومت معاشی استحکام پیدا کرنے میں کامیاب رہی کیونکہ اس ضمن میں حکومت کی مخلصانہ پالیسیوں کا مقصد پاکستان کو ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کرنا تھا ۔

حکومت کی کامیاب اقتصای پالیسیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ موجودہ حکومت نے تیز رفتار اقتصادی ترقی کی بنیاد رکھ دی ہے اور آئندہ آنے والی حکومت کو مضبوط معیشت ، بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری اور صنعتوں کے قیام کے منصوبے ورثہ میں ملیں گے۔ سی پیک کی اہمیت کا تذکرہ کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ یہ خطہ کے لئے حقیقی معنوں میں گیم چینجر ہے پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ اس نے چین سے اس وقت سفارتی تعلقات استوار کئے جب وہ اقتصادی طاقت نہیں تھا ۔ انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جارہے ہیں کیونکہ ان کی بنیاد باہمی اعتماد اور اخلاص پر ہے ۔

متعلقہ عنوان :