مظفرآباد میں حکومت آزادکشمیر کو دوسال سے زائد کا عرصہ گزر گیا مگر مظفرآباد میں مہنگائی کا جن او ربجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی اذیت سے عوام کو چھٹکارا نہ مِل سکا

اتوار 11 فروری 2018 14:20

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 فروری2018ء) دارلحکومت مظفرآباد میں حکومت آزادکشمیر کو دوسال سے زائد کا عرصہ گزر گیا مگر مظفرآباد میں مہنگائی کا جن او ربجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی اذیت سے عوام کو چھٹکارا نہ مِل سکا ،ْ کاروباری نظام ٹھپ ہوکر رہ گئے مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال دی ، حکومت کے ہوائی اعلانات اور ضلعی انتظامیہ بے بس ، کنٹرول کرنے میں ناکام ہوکر رہ گئے۔

تفصیلات کے مطابق آزادکشمیر بھر سمیت مظفرآباد میں بجلی کی غیر اعلانیہ لو ڈ شیڈنگ سے عوام کا جینا حرام کردیا نہ رات کو سکون سے سو سکتے ہیں نہ ہی کاروبار کرسکتے ہیں ،کاروباری نظام بھی ٹھپ ہوکر رہ گیا ، جبکہ عوام کا کہنا ہے کہ عید کے دوران بھی واپڈا اور برقیات نے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بند نہ کرسکے جس کے دوران عوام کو اذیت سے دوچار ہونا پڑا، بجلی کا دورانیہ16گھنٹے سے تجاوز کرگیا دوسری جانب شہر کے مختلف علاقوں میں منافع خوروں نے مہنگائی کی انتہاء کردی ٹماٹر فی کلو ، چھوٹے گوشت کے برابر فروخت کیا جارہا ہے جبکہ پیاز میں بھی اضافہ ، کیلا فی درجن 2سو سی250روپے جبکہ انگور3سو سی4سو روپے کلو فروخت ہورہے ہیں ، چہلہ پُل تا نثار کیمپ تک منافع خوروں کی من پسند ریٹس کی وجہ سے عوام تنگ ہوکر رہ گئی ، عوام کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے عوام کو مایوس کردیا ،دو سال سے زائد کا عرصہ گزر گیا سوائے ہوائی اعلانات کے کوئی عملی کام نہ کرسکے ، نہ ہی دارلحکومت مظفرآباد میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کو کنٹرول کرسکے جبکہ مہنگائی کا جن بے قابو ہوکر بوتل میں بند نہ کرسکی دارلحکومت مظفرآباد پاکستان سے بھی مہنگا ترین شہر ثابت ہوگیا جو کہ سوالیہ نشان ہے ۔

(جاری ہے)

عوام کا کہنا ہے کہ حکومت اپنی مراعات کو بڑھانے کیلئے فوری طو رپر منظور کرلیتی ہے مگر! غریبوں کے مسائل جوں کے توں ہیں بلکہ مسائل حل کرنے کے بجائے چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے ،اگر یہی سلسلہ چلتا رہا تو عوام حکومت ِ آزادکشمیر کے خلا ف احتجاج کیلئے سڑکوں پر نکل آئیگی ۔

متعلقہ عنوان :