راؤ انوار کیخلاف ایک اور پولیس مقابلہ جعلی ہونے کی تحقیقات شروع

ہفتہ 10 فروری 2018 21:17

راؤ انوار کیخلاف ایک اور پولیس مقابلہ جعلی ہونے کی تحقیقات شروع
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 فروری2018ء) انکاؤنٹر اسپیشلسٹ' کے نام سے پہچانے جانے والے سابق سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر راؤ انوار کے ایک اور پولیس مقابلے کے جعلی ہونے کے حوالے سے تحقیقات شروع کردی گئیں،مبینہ پولیس مقابلے میں مارے جانے والے جنید ابڑو کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ جنید کو گذشتہ برس 25 دسمبر کو نیو کراچی سے پکڑا گیا اور اگلے روز مقابلے میں مار دیا گیا، اہلخانہ کے مطابق ایمبولینس کے ڈرائیور نے زخمی جنید کی تصویر بنائی اور سائٹ سپرہائی وے تھانے کے ڈیوٹی افسر سے علاج کا لیٹر مانگا، کچھ دیر میں فائرنگ ہوئی اور پولیس اہلکار نے کہا کہ وہ جنید کی لاش لے جائے،عدالتی حکم پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ اے ڈی خواجہ نے مبینہ پولیس مقابلے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے سی ٹی ڈی کے ایس پی پرویز چانڈیو کو تحقیقاتی افسر مقرر کردیا جبکہ فریقین کو پیر (12 فروری) کو طلب کرلیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اِن دنوں نقیب اللہ قتل کیس میں پولیس کو مطلوب ہیں۔گذشتہ ماہ 13 جنوری کو راؤ انوار نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلے کے دوران 4 دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا، جن میں 27 سالہ نوجوان نقیب اللہ محسود بھی شامل تھا۔بعدازاں نقیب اللہ محسود کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اس کی تصاویر اور فنکارانہ مصروفیات کے باعث سوشل میڈیا پر خوب لے دے ہوئی اور پاکستانی میڈیا نے بھی اسے ہاتھوں ہاتھ لیا۔

متعلقہ عنوان :