صوبہ میں صحت ِعامہ کے مسائل ترجیح بنیاد پر حل کررہے ہیں

سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ کالیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز جامشورو کے کانووکیشن سے خطاب و میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 10 فروری 2018 20:52

صوبہ میں صحت ِعامہ کے مسائل ترجیح بنیاد پر حل کررہے ہیں
حیدر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 فروری2018ء) سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبہ میں صحت ِعامہ کے مسائل ترجیح بنیاد پر حل کررہے ہیں ،6ہزار ڈاکٹرز بھرتی کئے، مزید ڈاکٹرز بھرتی کیے جائیں گے ، امراض قلب کے قومی ادارے سے منسلک اسپتال سکھر میں قائم کیا جائے گا،صوبہ میں فوڈ اتھارٹی کے قیام کا بل جلد اسمبلی میں منظور کرلیا جائے گا، ، سینیٹ کی نشستیں پیپلز پارٹی کو زیادہ ملیں گی ، ووٹوں کی خرید و فروخت کا تاثر درست نہیں ،راؤ انوار کو ایک ملزم کی حیثیت سے جلد ہی گرفتار کرلیا جائے گا۔

وہ ہفتہ کو لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز جامشورو میں میڈیا سے بات چیت اور17ویں کانووکیشن سے خطاب کررہے تھے ، کانو وکیشن سے سندھ کے وزیر صحت ڈاکٹر سکندر مندرو اور صوبائی وزیر ورکس امداد پتافی کے علاوہ لمس کے وائس چانسلر ڈاکٹر بیکھا رام ، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ممبر جی ایم بھٹی اور پی ایم ڈی سی کے نمائندے ڈاکٹر شبیر احمد لاری نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایم بی بی ایس کی طالبہ زینب اسلم سعید کو بہترین کارکردگی پر9گو لڈ میڈلز دیئے گئے اور بی ڈی ایس کی طالبہ مونل ماریہ کو بہترین کارکردگی پر8گولڈ میڈلز دیئے گئے مجموعی طورپر 582گریجویٹس کو انعامات ، میڈلز اور اسناد دیں گئیںسندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں صحت عامہ کے مسائل ترجیح بنیادوں پر حل کئے جارہے ہیں صوبہ میں ڈاکٹرز کی کمی تھی ہم نی6ہزار ڈاکٹرز بھرتی کئے یا انہیں مستقل کیا جبکہ ڈاکٹرز کی اب بھی کمی ہے ایک سال کے اندر انہیں دور کرلیا جائے گا ۔

انہوں نے کہاکہ مجھے شکایات ملیں ہیں کہ این آئی سی وی ڈی کراچی سے منسلک جو ادارے حیدرآباد اور دیگر مقامات پر قائم کئے گئے ہیں ۔ان کی کارکردگی بہتر نہیں ہے اسکی وجہ سیٹلائٹ سسٹم کا مسئلہ ہے ،تاہم یہ مسئلہ جلد حل کرلیا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ امراضِ قلب کے قومی ادارے کراچی سے منسلک دل کا ایک مکمل اسپتال سکھر میں قائم کیا جارہا ہے ،حکومتِ سندھ امراضِ قلب کے نئے اداروں کے قیام کے لیے 12بلین کا بجٹ مختص کرے گی ۔

انہوں نے کہاکہ لمس کی کارکردگی روز بروز بہتر ہو رہی ہے ،باصلاحیت طلبہ و طالبات فارغ التحصیل ہوئے ہیں ان سے اچھی توقعات وابستہ ہیں۔ انہوں نے لیاقت میڈیکل یونیورسٹی میںآڈیٹوریم اور فارمیسی کی نئی عمارتیں تعمیر کی جائیں گی جبکہ انہوں نے لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کے ملازمین کے لیے 400ایکڑ پر رہائشی کالونی بنانے کا بھی اعلان کیا ۔وزیر اعلیٰ سندھ نے میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہو ئے کہاکہ سندھ میں فوڈ اتھارٹی کا بل جلد ہی اسمبلی سے منظو رکرالیا جائے گا کابینہ نے اسکی منظوری دے دی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم میں مزید دھڑے بندی جمہوریت کے لیے خوش آئند نہیں ہے ۔حیرت ہے کہ معمولی بات پر اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں اور لمحہ بہ لمحہ صورتحال تبدیل ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم تو چاہتے ہیں کہ ایم کیو ایم اور پی ایس پی میں اتحاد ہو جائے اور سب مل جل کرمسائل حل کریں ۔انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ سینیٹ کے انتخابات میں صوبہ میں پیپلز پارٹی پہلے سے زیادہ نشستیں حاصل کرسکتی ہے لیکن اسکا یہ مطلب ہر گز نہیں ہے کہ پیپلز پارٹی ووٹو ں کی خرید و فروخت کررہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ سندھ اسمبلی کے اراکین معزز ہیں، میں تو تصور نہیں کرسکتا، اس طرح کے غلط و غیر جمہوری کام میں ملوث نہیں ہو سکتے ،انہوں نے کہاکہ جو اداروں کے خلاف غلط فہمیاں پھیلا رہے تھے وہی اسی طرح کی باتیں کررہے ہیں،انہوں نے کہاکہ بلدیاتی اداروں اور سندھ حکومت میں اختیارات کا کہیں مسئلہ ہے تو حل کرلیا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ اساتذہ کو ہڑتال و بائیکاٹ کرنے کے بجائے اپنے مسائل پیش کرنے چاہئیں ،سندھ حکومت نے پہلے بھی ان کے مسائل حل کئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تھر میں ڈیم یا کان کی وجہ سے جو لوگ متاثر ہو نگے انہیں متبادل جگہ اور امداد فراہم کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :