’’ کانٹوںمیں الجھ کر زندگی کرنے کی خو کر لے‘‘

’’اس نظام زر کو اب برباد ہونا چاہیئے‘‘ وزیر اعلی کا تقریر کے دوران اشعار کا برمحل اور برجستہ استعمال اسلامی ممالک کو ترقی کا سفر اشتراک کار سے طے کرنے کی دعوت خطاب میں جاپان، جرمنی اور چین کی حیرت انگیز ترقی کا ذکر

ہفتہ 10 فروری 2018 20:47

’’ کانٹوںمیں الجھ کر زندگی کرنے کی خو کر لے‘‘
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 فروری2018ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے بادشاہی مسجد میں ’’وزیر اعلی خود روزگار سکیم‘‘ کے تحت چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپنی تقریر میں اشعار کا برمحل اور برجستہ استعمال کیا اور حاضرین میں جوش و خروش پیدا کردیا- وزیر اعلی نے جاپان ، جرمنی اور چین کی حیرت انگیز معاشی ترقی کا ذکرکیا- وزیر اعلی نے کہا کہ چین نے قیام پاکستان کے بعد آنکھیں کھولیں اور آج سب جانتے ہیں کہ عالمی برادری میں اس کا کیا مقام ہے - اسی طرح جاپان اور جرمنی بھی جنگ عظیم کے بعد بہت بڑی طاقت بن کر سامنے آئے - وزیر اعلی نے اس موقع پر سعودی عرب، ترکی ، ایران سمیت تمام برادر اسلامی ممالک کو ترقی کا سفر اشتراک کار سے طے کرنے کی دعوت دی - وزیر اعلی نے کہا کہ ہمیں بھی اب شب و روز محنت کر کے پاکستانی قوم کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں لانا ہو گا- انہوںنے اس موقع پر یہ اشعار بھی ادا کئی- تمنا آبرو کی ہے اگر گلزار ہستی میں تو کانٹوںمیں الجھ کر زندگی کرنے کی خو کر لے نہیں یہ شان خود داری چمن سے توڑ کر تجھ کو کوئی دستار میں رکھ لے کوئی زیب گلو کر لے وزیر اعلی پنجاب امیر اور غریب میں تفاوت کا ذکر کرتے ہوئے جذباتی ہو گئی- انہوںنے کہا کہ اب اس فرق کو مٹانا ہو گا - ’’وزیر اعلی خود روزگار سکیم ‘‘بھی غربت اور امارت کے درمیان خلیج باٹنے کے سلسلے کی ایک کڑی ہے - وزیر اعلی نے ان اشعار کو اس موقع پر دہرایا ! خوشبوئوں کا اک نگر آباد ہونا چاہیئے اس نظام زر کو اب برباد ہونا چاہیئے ان اندھیروں میں بھی منزل تک پہنچ سکتے ہیں ہم جگنوئوں کو راستہ تو یاد ہونا چاہئیے خواہشوں کو خوبصورت شکل دینے کے لئے خواہشوں کی قید سے آزاد ہونا چاہیئے عدل کو بھی صاحب اولاد ہونا چاہیئے وزیر اعلی نے کہا کہ غریب کو غریب تر اور امیر کو امیر تر بنانے والے اس نظام کو 2018ء کے بعد دفن کرنا ہو گا -

متعلقہ عنوان :