ملکی دولت لوٹنے والے عوامی احتساب سے نہیں بچ سکیں گے،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا

با شعورعوام2018 کے انتخابات میںکرپٹ اور جھوٹے نعرے لگانیوالے حکمرانوں کو مسترد کردیں گے، اے این پی ، پی پی پی سمیت دیگر سیاسی جماعتوںاور سیاسی مولو یوںں کا دور گزر چکا،جنون کا مقابلہ کسی کے بس میں نہیں پرویز خٹک کا اضاخیل بالا میں فلٹریشن پلانٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب

ہفتہ 10 فروری 2018 20:34

ملکی دولت لوٹنے والے عوامی احتساب سے نہیں بچ سکیں گے،وزیر اعلیٰ خیبر ..
نوشہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 فروری2018ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویزخٹک نے کہا ہے کہ عوام کی دولت لوٹنے والے اب عوام سے منہ چھپاتے پھر رہے ہیںمگر وہ عوام کے احتساب سے نہیں بچ سکیں گے،عوام2018 کے انتخابات میں ان کرپٹ حکمرانوں کوہمیشہ ہمیشہ کے لیے مسترد کردیں گے،عوام باشعور ہیں وہ روٹی کپڑا مکان، پختون، اسلام اورقائد اعظم کے پاکستان کے جھوٹے نعرے لگانے والوں کی باتوں میں نہیں آئیں گے، سابق سیاست دان صرف الیکشن کے دنوںمیں عوام کو نظر اتے ہیں، اقتدار حاصل کرنے کے بعد وہ عوام کو بھول کر اقتدار کے مزوں میں مصروف ہوجاتے ہیں جبکہ ہمار ارابطہ سارا سال عوام کے ساتھ رہتا ہے ہم عوام میں رہ کرعوام کی سیاست کرتے ہیںاور کارکردگی کی بنیاد پر 2018 کے انتخابات میں میدان میں اتریں گے، اے این پی ، پی پی پی سمیت دیگر سیاسی جماعتوںاور سیاسی مولو یوںں کا دور گزر چکا ہے۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کے جنون کا مقابلہ کرنا ان کے بس کی بات نہیں ،جیت انشاء اللہ تحریک انصاف کی ہوگی اور چاروں صوبوں سمیت وفاق میں حکومت بناکر عوام کی محرومیاںدور کریں گے اور پاکستان کو ترقی یافتہ قوموں کی صف میں شامل کریں گے،پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق ضلعی جنرل سیکرٹری سابق امیدوار پی کی13 فاروق ایڈوکیٹ کے اپنے پورے خاندان اور ساتھیوںسمیت تحریک انصاف میں شمولیت کا خیر مقدم کرتے ہیں، رشوت، کرپشن اور دیگر غیر شرعی اور غیر قانونی طریقے سے حرام خوری ہمارے معاشرے کا ناسور بن چکی ہے جس کو لگام دیئے بغیر خوشحال معاشرے کا قیام کبھی بھی ممکن نہیں ہوتا۔

وہ گزشتہ روز ڈاگئی جدید میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق ضلعی جنرل سیکرٹری سابق امیدوار پی کی13 فاروق ایڈوکیٹ، شیر افضل خان، امجد ٹھیکیدار کے پورے خاندانوں اور سینکڑوں ساتھیوں کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ تقریب اورجامعہ دارالعلوم الاسلامیہ اضاخیل بالا میں جامعہ کی نئی عمارت اور فلٹریشن پلانٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پر ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، ضلع ناظم لیاقت خٹک، تحصیل ناظم احد خٹک، اسحاق خٹک کے علاوہ جامعہ کے مہتمم شیخ الحدیث سید نثار الله بادشاہ اور جامعہ کے اساتذہ کرام نے تقریب میں شرکت کی ۔وزیراعلیٰ نے اس موقع پر جامعہ کے پوزیشن ہولڈر طلباء میں انعامات بھی تقسیم کئے ، اس موقع پر نظام کی اصلاح کیلئے کاوشوںپرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت نے رشوت ، کرپشن اور لوٹ مار کے خاتمے کیلئے ریکارڈ قانون سازی کی ہے اور صوبے میں شفاف نظام کی ٹھوس بنیاد یں رکھ دی ہیں۔

جزا اور سزا کا ایک نظام وضع کیا ہے تاکہ حقدار کو حق کی فراہمی یقینی ہو سکے ۔ انھوں نے کہا کہ حرام خوری ہمارے معاشرے کی سب سے بڑی بیماری ہے جس کے تدارک کیلئے موجودہ صوبائی حکومت نے سنجیدہ اقدامات کئے ہیں،تعلیم و تحقیق کے فروغ میں مدارس کی خدمات قابل تحسین ہیں تاہم ایک متوازن شخصیت کی تعمیر کیلئے ضروری ہے کہ بچوں کیلئے بیک وقت دینی اور عصری دونوں علوم کا اہتمام کیا جائے ،اسلئے صوبائی حکومت دونوں پہلوئوں پر توجہ دے رہی ہے ۔

وزیراعلیٰ نے صوبائی حکومت کے اسلامی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اُن کی حکومت نے سرکاری سکولوں میں پانچویں جماعت تک ناظرہ قرآن جبکہ چھٹی سے بارہوویں تک قرآن بمعہ ترجمہ نصاب کا لازمی حصہ بنادیا ہے،مساجد کی سولرائزیشن کی جارہی ہے نجی سود اور غیر شرعی جہیز کے خلاف قانون سازی صوبائی حکومت کے تاریخی اقدامات ہیں کیونکہ ان غیر شرعی ہتھکنڈوں کے ذریعے غریب آدمی کا استحصال کیا جاتا ہے ،تاریخ میں پہلی بار جامعہ مساجد کے آئمہ کو سرکاری سطح پر ماہانہ اعزازیہ دینے جارہے ہیں تاکہ وہ خوش اسلوبی کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے سکیں، صوبائی حکومت نے جس حد تک ممکن تھا ساڑھے چار سالوں میں اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کی کوشش کی ہے جو کمی رہ گئی وہ 2018 کے انتخابات کے بعد دوبارہ حکومت میں آکر پوری کریں گے ۔

وزیر اعلیٰ نے جامعہ کی تعلیمی خدمات کو خراج تحسین پیش کیااور کہاکہ مدارس تعلیم کے فروغ میں اہم کردار ادا کررہے ہیں،دینی مدارس میں زیر تعلیم بچوں کو بھی سہولیات کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہونی چاہیئے اور موجودہ صوبائی حکومت نے اس ذمہ داری کا عملی مظاہرہ کیا ہے کیونکہ ہمیں اپنے بچوں کا مستقبل عزیز ہے ۔انہوںنے کہاکہ تعمیر شخصیت کیلئے ضروری ہے کہ سرکاری سکولوں میں بچوں کو دینی تعلیم دی جائے اور دینی مدارس میں بچوں کیلئے عصری علوم کا بھی انتظام کیا جائے ۔

یہی وجہ ہے کہ اُن کی حکومت دونوں پہلوئوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ۔ہم اُمید رکھتے ہیں کہ مدارس بچوں کی عصری علوم کی ضروریات بھی پورا کرنے کیلئے عملی اقدامات کریں گے ۔وزیراعلیٰ نے دینی مدارس میں ترقیاتی کاموں کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ یہ حکومت کا فرض ہے بچے چاہے سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم ہوں یا دینی مدارس میں ، تعلیم دوست ماحول اور دیگر سہولیات اُن کا حق ہے ۔وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ وہ بچوں کی ہر ضرورت کو پورا کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :