فاروق ستار سربراہ ہیں لیکن پارٹی پالیسی سے انحراف کی کسی کو اجازت نہیں، وسیم اختر

اگست کے بعد پوری رابطہ کمیٹی پر ذمہ داری آگئی ہے چنانچہ میرٹ پرٹکٹ کی منصفانہ تقسیم کی روایت ڈال رہے ہیں،میئر کراچی کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 10 فروری 2018 19:05

فاروق ستار سربراہ ہیں لیکن پارٹی پالیسی سے انحراف کی کسی کو اجازت نہیں، ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2018ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ فاروق ستار سربراہ ہیں اور پارٹی کو لیکر چل رہے ہیں لیکن ہمیں اپنی پارٹی اور ووٹرز کا مفاد بھی دیکھنا ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے ہفتے کو بہادر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وسیم اختر کا دوٹوک کہنا تھا کہ ٹکٹوں کی تقسیم کے ساتھ تمام امور میں پارٹی پالیسی پرکا انحصار میرٹ پر ہے اور میرٹ پر ہی تمام معاملات چلیں گے۔

انہوںنے کہا کہ ٹکٹ کے تقسیم اس سے قبل رابطہ کمیٹی کی صوابدید نہیں تھی لیکن 22 اگست کے بعد پوری رابطہ کمیٹی پر ذمہ داری آگئی ہے چنانچہ میرٹ پرٹکٹ کی منصفانہ تقسیم کی روایت ڈال رہے ہیں اس لیے میرٹ کی پالیسی سے پہلو تہی نہیں کرسکتے۔ایک سوال کے جواب میں میئر کراچی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کی پارٹی سے بھی سیاسی وابستگی ہے تاہم ایسا تاثر دینا کہ بلدیاتی مسائل سے غافل ہیں درست نہیں اور کوئی میری کارگردگی پر تنقید کر بھی رہا ہے تو کوئی مسئلہ نہیں کراچی کے عوام جانتے ہیں کہ کون کتنا کام کرتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ رکن رابطہ کمیٹی شاہد پاشا کی بلدیاتی نمائندوں سے متعلق شکایات کا جواز نہیں کیوں کہ انہیں بلدیاتی مسائل کا کوئی علم نہیں اور عوام بھی پریشان ہیں اور چاہتے ہیں مسائل جلد حل ہوں جس کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔میئرکراچی نے دعوی کیا کہ ایم کیوایم پاکستان کی جڑیں مضبوط ہیں اور تنظیمی اسٹریکچر کی بنیاد پر کہہ سکتے ہیں کہ 2018 کے الیکشن میں پہلے سے زیادہ ووٹ لیں گے اور 1988 و 1990 کے الیکشن کا ریکارڈ توڑدیں گے۔

خیال رہے کہ ڈپٹی کنونیر کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے پر سربرا ہ ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے درمیان دوریاں پیدا ہوگئی ہیں اور ایم کیو ایم واضح طور پر دو گروپس منقسم نظر آتی ہے اور دونوں گروپس کی جانب سے ایک دوسرے کو تنظیم سے خارج کرنے کے اعلانات سامنے آرہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :