گورنر سندھ سے غیر ملکی صحافیوں کے وفد کی گورنر ہائوس میں ملاقات

اگلے 10 سال پاکستان کی اقتصادی ترقی کا سنہرا دور ہوں گے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میںپاکستان نے جانی ومالی قربانیاں دیں پی ایس ایل فائنل کے لئے کراچی آنے والے غیر ملکی کھلاڑیوں کو بھر پور سیکورٹی دیں گے، کراچی کی رونقیں بحال ہو رہی ہیں،محمد زبیر کی گفتگو

ہفتہ 10 فروری 2018 19:05

گورنر سندھ سے غیر ملکی صحافیوں کے وفد کی گورنر ہائوس میں ملاقات
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2018ء) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ امن و امان اور توانائی بحران پر قابوپانے کے بعد پاکستان اگلے دس سال میں تیزی سے معاشی ترقی کرنے والے ممالک میں شامل ہوجائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیر ملکی صحافیوں کے 4 رکنی وفد سے ملاقات کے دوارن کیا۔ وفد میں گارڈین کے فارن ایڈیٹر پیٹرک ونٹور،اسپیکٹیٹر کے ڈپٹی ایڈیٹر فریڈی گرے، ڈیلی ٹیلی گراف کے ماسکو میں نمائندے رونالڈ اولی فینٹ اور اسلام آباد میں اے ایف پی کی بیورو چیف سارہ نکول ٹیٹرٹن شامل تھے ۔

انہوں نے کہا کہ 2013 میں پاکستان کی سیکیورٹی کی صورتحال اس قدر خراب تھی کہ کوئی غیر ملکی ایک دن کے دورے پر بھی یہاں آنے کے لئے تیار نہیں تھا اور ہمیں ان سے تجارتی اور اقتصادی اجلاسوں کے لئے دبئی جانا پڑتا تھا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 2013 میں توانائی بحران اس قدر شدید تھا کہ ملک میں بلیک آئوٹ کا خطرہ پید اہوگیا تھا کیونکہ اس وقت بجلی کی پیداور کا کوئی بھی منصوبہ پائپ لائن میں نہیں تھا۔

انہوں نے کہاکہ یہ دونوں انتہائی بڑے چیلنج تھے جنہیں حکومت نے قبول کیا اور 4 1/2 سال کے عرصہ میں ان دونوں مسائل کو حل کرلیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اندرونی اور بیرونی چیلنجز کے باوجود موجودہ حکومت معاشی استحکام پیدا کرنے میں کامیاب رہی کیونکہ اس ضمن میں حکومت کی مخلصانہ پالیسیوں کا مقصد پاکستان کو ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کرنا تھا ۔

حکومت کی کامیاب اقتصای پالیسیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ موجودہ حکومت نے تیز رفتار اقتصادی ترقی کی بنیاد رکھ دی ہے اور آئندہ آنے والی حکومت کو مضبوط معیشت ، بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری اور صنعتوں کے قیام کے منصوبے ورثہ میں ملیں گے۔ سی پیک کی اہمیت کا تذکرہ کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ یہ خطہ کے لئے حقیقی معنوں میں گیم چینجر ہے پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ اس نے چین سے اس وقت سفارتی تعلقات استوار کئے جب وہ اقتصادی طاقت نہیں تھا ۔

انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جارہے ہیں کیونکہ ان کی بنیاد باہمی اعتماد اور اخلاص پر ہے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کا تذکرہ کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمیشہ ہر اول دستہ کا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ سے ہمیں بے تحاشہ نقصان بھی اٹھانا پڑا لیکن دنیا کو انسانوں کے رہنے کے لئے پر امن جگہ بنانے کے لئے ہم نے یہ قربانی دی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اس ضمن میں قبائلی علاقوں میں آپریشن کرنے کا کڑوا گھونٹ بھی پیا جس کے دوران ہماری مسلح افواج کے سیکڑوں اہلکاروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا جبکہ ہزاروں خاندانوں کو بے گھر ہونا پڑا ۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی اس ضمن میں ہمارے اخلاص اور نیت پر شک نہیں ہونا چاہئے کیونکہ ہمارا عزم ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمیشہ موجود رہیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی ملک کا معاشی مرکز ہے جو 2013سے قبل دو عشروں تک بدامنی ، بے یقینی اور لاقانونیت جیسے مسائل کا شکار رہا ۔ لیکن گزشتہ 4 1/2 سال کے دوران حکومت کی مخلصانہ کاوشوں کے باعث اب یہ دوبارہ سے اپنی پرانی رونقوں کی جانب لوٹ رہا ہے جو کہ 60 اور 70 کی دہائیوں میں اس کا خاصہ ہواکرتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اب یہاں مسلسل عالمی سطح کی تقریبات منعقد ہورہی ہیں جن میں دنیا بھر سے مہمان شریک ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جاری کراچی لٹریچر فیسٹیول اور گزشتہ ماہ منعقد کی جانے والی انٹرنیشنل میڈیا کانفرنس میں غیر ملکی وفود کی شرکت اس کا سب سے بڑا ثبوت ہے انہوں نے کہا کہ جلد ہی کراچی میں عالمی فلم فیسٹیول اور اسکواش ٹورنامنٹ منعقد کیا جارہا ہے تاکہ عالمی دنیا کو مزید باور کرایا جاسکے کہ کراچی ایک بار پھر روشنیوں کا شہر بن رہا ہے جہاں سماجی، سیاسی، ثقافتی ، معاشی اور ادبی سرگرمیاں تواتر سے منعقد ہورہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپ لوگوں کی کراچی آمد بھی یہاں کی سیکیورٹی کی صورتحال پر اعتماد کا اظہار ہے ۔ پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کے فائنل کے کراچی میں انعقاد کے سوال پر گورنر سندھ کہا کہ گزشتہ سال لاہور میں دوسرے ایڈیشن کے فائنل کے موقع پر انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ اگلا فائنل کراچی میں منعقد کیا جائے گا جس کی تکمیل 25 مارچ کے فائنل کے انعقاد سے ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ فائنل میں آنے والے تمام کھلاڑیوں خصوصاً غیر ملکی کھلاڑیوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خصوصاً مغربی دنیا میں حقیقت کے برعکس تاثر پاکستان کے امیج کو متاثر کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر افرد کی بہ نسبت صحافی اپنی تحریروں کے ذریعہ اس منفی تاثر کو زائل کرنے اور اپنی حکومت کو حقیقت سے آگاہ کرنے میں اہم کردار کرسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :