سپریم کورٹ،ٹارگٹ کلنگ میں شہید 52وکلا کے لواحقین کو معاوضہ دینے کا معاملہ

عدالت کا مزید 8 شہید وکلا کے اہل خانہ کو 15 روز میں معاوضہ ادا کرنے کا حکم فی شہید 5 لاکھ روپے معاوضہ 44 وکلا کے لواحقین کو ادا کردیئے گئے ،ایڈووکیٹ جنرل سندھ مجھ پر حملہ ہوا پولیس اہلکار شہید وزخمی ہوئے لیکن نہ معاوضہ ملا نہ پلاٹ دیا گیا، جسٹس مقبول باقرکے دوران سماعت ریماکس

ہفتہ 10 فروری 2018 17:24

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2018ء) سپریم کورٹ نے ٹارگٹ کلنگ کے میں شہید ہونے والے 8 وکلا کے لواحقین کو 15 روز میں معاوضہ ادا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ہفتہ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ٹارگٹ کلنگ میں شہید 52 وکلا کے لواحقین کو معاوضہ دینے سے متعلق سماعت ہوئی۔دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل سندھ ضمیرگھمرونے کہا کہ 44 شہید وکلا کے اہلخانہ کو فی کس 5 لاکھ روپے معاوضے کی ادائیگی کی جاچکی ہے۔

8 شہید وکلا کے ورثا سے رابطہ اور تصدیق نہیں ہورہی۔ اگر کراچی بار چاہے تو 8 وکلا کے لواحقین کا معاوضہ بار کے سپرد کیا جاسکتا ہے۔ صدر کراچی بار حیدر امام رضوی نے کہا کہ حکومت سندھ نے شہدا کے اہل خانہ کو پلاٹ دینے کا بھی وعدہ کیاتھا۔ جسٹس مقبول باقر نے ریماکس دیئے مجھ پر حملہ ہوا پولیس اہلکار شہید وزخمی ہوئے لیکن نہ معاوضہ ملا نہ پلاٹ دیا گیا۔

(جاری ہے)

جسٹس مقبول باقر نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا شہدا کے لواحقین کی داد رسی کیلئے حکومت سندھ کچھ کرے اور نیکی کمائے۔ حیدر امام رضوی نے کہا کہ کراچی بار ماہانہ بارہ ہزارروپے شہید وکلا کی بیوائوں کو دے رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ بار کے عہدیداروں کی ساتھ بیٹھ کر معاملہ حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکومت کو مزید 8 شہید وکلا کے اہل خانہ کو 15 روز میں معاوضہ ادا کرنے کا حکم دے دیا