میں واحد شخص ہوں جو الزام کے بغیر پکڑا گیا اور بعد میں الزامات لگائے گئے ‘ ڈاکٹر عاصم حسین

پاکستان میں ایک جیسا قانون نہیں اوردوہرا معیار ہے ،پی ایم ڈی سی کامعاملہ بڑا سنگین ہے ،چیف جسٹس نے درست از خود نوٹس لیا

ہفتہ 10 فروری 2018 16:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2018ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا ہے کہ میں واحد شخص ہوں جو الزام کے بغیر پکڑا گیا اور بعد میں الزامات لگائے گئے ،پاکستان میں ایک جیسا قانون نہیں اوردوہرا معیار ہے ،پی ایم ڈی سی کامعاملہ بڑا سنگین ہے اور چیف جسٹس پاکستان نے اس پر درست از خود نوٹس لیا ہے ۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پرائیویٹ میڈیکل کالجز سے متعلق چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ کے رو برو پیش ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا کہ میرے خلاف چند اینکرز نے مخالفانہ مہم چلائی ، ان میں سے ایک تو عتاب میں ہے اور باقی بھی آ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک قانون نہیں اور دوہرا معیار ہے ، میں واحد شخص ہوں جسے کسی الزام کے بغیر پکڑا گیا اور بعد میں الزامات لگائے گئے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے ایم کیو ایم پاکستان کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ایم کیو ایم میں پارٹی قیادت کا فقدان ہے جو سب کے سامنے ہے۔انہوںنے کہا کہ پی ایم ڈی سی کا معاملہ سنگین ہے ، اس کی باڈی دوسال سے غیرقانونی چل رہی تھی ، چیف جسٹس پاکستان نے اس پر درست از خود نوٹس لیا ہے ۔ میڈیکل کالجز میں تین اہم ایشوز ہیں جن میں فیکلٹی ، تعلیم کا معیار اور انفراسٹر اکچر شامل ہیں ۔ چارٹرڈ اکائونٹ کمپنی کو ویلیو ایشن کرنی چاہیے کہ تعلیم کے معیار کے مطابق فیس کیا ہونی چاہیے اس کے علاوہ اکیڈمک معیار کو بھی بہتر کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ میڈیکل کالجز سرکاری کالجز سے بہت بہتر ہیں،میرا خیال ہے کہ سرکاری کالجز کا بھی جائزہ لینا چاہیے ۔